Maktaba Wahhabi

18 - 234
باب: توحید کے فضائل اور گناہوں کا کفارہ باب: فضل التوحید ومایکفر من الذنوب [اس باب میں توحید کی فضیلت کا بیان ؛ یہ کہ توحید تمام گناہوں کو مٹادیتی ہے]۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے: ﴿اَلَّذِیْنَ ٰامَنُوْا وَ لَمْ یَلْبِسُوْآ اِیْمَانَھُمْ بِظُلْمٍ اُولٰٓئِکَ لَھُمُ الْاَمْنُ وَ ھُمْ مُّھْتَدُوْنَ﴾[الانعام 82] ’’جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اپنے ایمان کو ظلم[شرک]سے آلودہ نہیں کیا، ان ہی کے لیے امن ہے اور وہی راہ راست پر ہیں ‘‘[1] حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ شَھِدَ أَنْ لَّآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ۔وَ أَنَّ عـیْسٰی عَبْدُ اللّٰہِ وَ رَسُوْلُہٗ وَ کَلِمَتُہٗ۔ اَلْقَاھَا اِلٰی مَرْیَمَ۔وَ رُوْحٌ مِّنْہُ۔ وَالْجَنَّۃُ حَقٌّ وَ النّارُ حَقٌّ۔أَدْخَلَہٗ اللّٰہُ الْجَنَّۃَ عَلٰی مَا کَانَ مِنَ الْعَمَلِ۔))[2] ’’جو شخص شہادت دے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ اوربیشک سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔اوربیشک سیدنا عیسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ اوراللہ تعالیٰ کا کلمہ ہیں جس کا القاء سیدہ مریم علیہا السلام کی طرف کیا گیا۔ اور اسی کی طرف سے روح ہے۔ اور بیشک جنت حق ہے اور دوزخ حق ہے۔ ایسے شخص کو اللہ تعالیٰ بہرحال جنت میں داخل کردے گا اگرچہ اس کے اعمال کیسے ہی ہوں ‘‘[3] بخاری و مسلم میں سیدنا عِتبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter