Maktaba Wahhabi

229 - 234
باب: مَا جَآئَ فی حمایۃ النبی حمی التوحید و سدہ طرق الشرک باب: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی توحید کی حمایت اور شرک کی راہوں کا انسداد۔ حضرت عبد اللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ((اِنْطَلَقْتُ فِیْ وَفْدِ بَنِیْ عَامِرٍ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰهِ صلی اللّٰه علیہ وسلم۔ فَقُلْنَا: اَنْتَ سَیِّدُنَا۔ فَقَالَ: السَّیِّدُ اللّٰه تَبَارکَ وَ تَعَالٰی۔قُلْنَا: وَ اَفْضَلنَا فَضْلًا وَّ اَعْظَمُنَا طَوْلاً۔فَقَالَ: قُوْلُوْا بِقَوْلِکُمْ اَوْ بَعْضَ قَوْلِکُمْ وَ لَا یَسْتَجْرِیَنَّکُمُ الشَّیْطٰنُ۔))[1] ’’ میں بنو عامر کے ایک وفد کے ہمراہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو ہم نے کہا: آپ ہمارے سیدہیں۔ آپ نے فرمایا: سید تو صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ پھر ہم نے کہا: مقام و مرتبہ کے لحاظ سے آپ ہم سب سے برتر، افضل اور بہت زیادہ احسان کرنے والے ہیں۔ آپ نے فرمایا: یہ اور اس قسم کی جائز و مناسب بات کہہ سکتے ہو۔ خیال رکھنا کہ کہیں شیطان تمہیں اپنے جال میں نہ پھنسالے‘‘[2] حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بعض لوگوں نے کہا: ’’ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اے ہم سب سے بہتر و افضل! اور سب سے بہتر کے فرزند!اے ہمارے سردار! اور ہمارے سردار کے بیٹے! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter