Maktaba Wahhabi

149 - 234
اس باب کی شرح: تقدیر پر صبر ایمان کا حصہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت گزاری پر صبراور نافرمانی سے اجتناب پر صبر ؛ ان دونوں کے بارے میں کوئی شک نہیں کہ یہ نہ صرف ایمان ہیں ؛ بلکہ اس کی بنیاد اوراساس ہیں۔ بیشک ایمان سارے کا سارا اللہ تعالیٰ کی محبوب چیزوں اس کی رضامندی اور قربت کے کاموں پر صبر اور حرام کاموں سے اجتناب پر صبر کا نام ہے۔ بیشک دین کی چکی تین اصولوں کے گرد گھومتی ہے: ۱۔ اللہ اور اس کے رسول کی بتائی ہوئی باتوں کی تصدیق؛ ۲۔ ان کے احکام کی اطاعت۔۳۔ اور نواہی سے اجتناب۔ [1] اللہ تعالیٰ کی طرف سے دکھ اور تکلیف دہ تقدیر پر صبر اسی عموم میں داخل ہے۔ لیکن اسے بطور خاص ذکر کرنے کی وجہ اس کی معرفت اور اس پر عمل کرنے کی بہت سخت ضرورت ہے۔ جب انسان کو یہ پتہ چل جاتا ہے کہ مصیبت بھی اللہ تعالیٰ کے اذن سے آتی ہے۔ اوراس تقدیر میں اللہ تعالیٰ کی کامل حکمت کار فرما ہوتی ہے۔ اوربندے کے حق میں اس کے مقدر ہونے میں ؛اللہ تعالیٰ کی بے شمار نعمتیں ہوتی ہیں۔ اور ان مشکلات پر صبر اور اللہ تعالیٰ کی قضاء کے سامنے سر تسلیم خم کرنا؛ اللہ تعالیٰ کی قربت کاکام ہے؛ جو اس سے ثواب کی امید پر اور عذاب کے خوف سے ہوتا ہے۔تاکہ اعلیٰ ترین اخلاق بطور غنیمت حاصل کرسکے؛ اور اس کا دل مطمئن ہو؛ اور اس کا ایمان اور توحید مضبوط ہو۔
Flag Counter