Maktaba Wahhabi

19 - 127
٭ قرآن کے مشکل حکم [1]کی توضیح ہو۔جیسا کہ حدیث میں "خیطین" یعنی ان دو دھاگوں کی وضاحت کی گئی ہے جن کا ذکر اللہ عزوجل کے اس فرمان میں ہے : {وَكُلُوْا وَاشْرَبُوْا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ }دونوں سے مراد دن کی روشنی اور رات کی تاریکی ہے"[2]۔ 3۔ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں ایسا حکم بیان ہو جس کے متعلق قرآن مجید خاموش ہو۔ اس کی چند مثالیں درج ذیل ہیں: ٭ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا سمند ر کے پانی کے متعلق یہ فرمان ہے کہ: ’’ اس کا پانی پاک ہے اور اس کا مردار حلال ہے‘‘۔[3] ٭ اسی طرح جانور کو ذبح کرنے کے بعد اس کے پیٹ سے جو بچہ نکلے تو اس کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ماں کو ذبح کرنا ہی بچہ کو ذبح کرنا ہے"[4]،[5] ٭ اسی طرح وہ احادیث جن میں "ربا الفضل" (سود) [6]کی حرمت کا بیان ہے۔ ٭ وہ احادیث جن میں ان جانوروں کے حرام ہونے کا بیان ہے جو کچلیوں والے ہوں اور اسی سے شکار کرتے ہوں ، اسی طرح ان پرندوں کے حرام ہونے کا تذکرہ ہےجن کے پنجے ہوں اور وہ پنجوں سے ہی شکار کرتے اور کھاتے ہوں، اسی طرح گھریلو گدھے کے گوشت کے حرام ہونے کا بیان ہے۔ 4۔ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ، قرآن سے ثابت کسی حکم کو منسوخ کر ے۔ اور سنت کا یہ اضافی پہلو ان علماء کی رائے کے مطابق
Flag Counter