2۔ اسلام سے وہ عقیدہ اور شریعت بھی مراد ہے جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے ، اور جس کے ساتھ اللہ عزوجل نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خاص فرمایا، اور اسی معنی پر اللہ عزوجل کا یہ فرمان بالکل صادق آتا ہے کہ : {وَرَضِيْتُ لَكُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا}(المائدة: 3) ’’میں نے تمہارے لئے اسلام کو(بطور) دین پسند کیا‘‘، اور اللہ عزوجل کا یہ فرمان بھی کہ: {لِكُلٍّ جَعَلْنَا مِنْكُمْ شِرْعَةً وَّمِنْهَاجًا}(المائدة: 48)’’ہم نے تم میں سے ہر ایک کے لیے ایک شریعت اور طریقہ مقرر کردیا ہے‘‘۔اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’ہم انبیاء کی جماعت علاتی بھائی ہیں (جن کا والد ایک اور مائیں الگ الگ ہوں)، ہمارا دین ایک ہی ہے"[1]،[2]۔ سنت: سنت کا لغوی معنی ہے طریقہ اور راستہ۔اللہ عزوجل کا فرمان ہے: {وَيَهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ} (النساء: 26) ’’اور تمہیں ان (نیک) لوگوں کی راہوں پر چلائے جو تم سے پہلے ہوگزرے ‘‘۔ قاموس میں ہے کہ:’’سنت سے مراد طریقہ ہے ، چاہے وہ اچھا ہو یا برا‘‘۔ محدثین کے نزدیک سنت کی تعریف: سنت سے مراد ہر وہ قول ، وہ فعل ،چاہے کوئی کام کرنے کے حوالہ سے ہو یا ترک کرنے کے حوالہ سے- اور وہ تقریر [3]یا صفت ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہو۔ اہل اصول [4]کے نزدیک سنت کی تعریف: سنت سے مراد قرآن کے علاوہ وہ تمام اقوال ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام اقوال –جسے حدیث بھی کہا جاتا ہے- اور تمام افعال اور تقریر ہے۔ سنت کے قرآن کے ساتھ تعلق کے مختلف پہلو: 1۔سنت قرآن کے موافق ہو[5] ، اس وقت سنت کی حیثیت ،قرآن کے لئے بطور تاکید و تائید کے ہوگی، اس کی چند مثالیں درج ذیل ہیں: |