Maktaba Wahhabi

41 - 80
لیے نکلنے کا حکم ارشاد فرمایا۔ اور کسی کام کے کرنے کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم دینا، اس عمل کے وجوب پر دلالت کرتا ہے۔ ۳: پھراسی پر بس نہیں بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو بھی عید گاہ جانے کا حکم ارشاد فرمایا۔ امام مسلم نے حضرت اُمّ عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت بیان کی ہے، کہ انھوں نے کہا: ’’أَمَرَنَا رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم أَنْ نُّخْرِجَہُنَّ فِيْ الْفِطْرِ وَالْأَضْحٰی، الْعَوَاتِقَ، وَالْحُیَّضَ، وَذَوَاتِ الْخُدُورِ، فَأَمَّا الْحُیَّضُ فَیَعْتَزِلْنَ الصَّلٰوۃَ، وَیَشْہَدْنَ الْخَیْرَ، وَدَعْوَۃَ الْمُسْلِمِینَ۔‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم فرمایا، کہ ہم عورتوں کو عید الفطر اور عید الاضحی میں[عیدگاہ]لے جائیں، جوان لڑکیوں، حیض والی عورتوں اور پردہ نشین خواتین کو بھی۔ البتہ حیض والی عورتیں نماز سے الگ رہیں اور وہ خیر اور مسلمانوں کی دعا میں شریک ہوں۔‘‘ [حضرت اُمّ عطیہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں]میں نے عرض کیا: ’’یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِحْدَانَا لَا یَکُونُ لَہَا جِلْبَابٌ‘‘۔ [یارسول اللہ! ہم میں سے کسی کے پاس جلباب نہیں ہوتی]۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لِتُلْبِسْہَا أُخْتُہَا مِنْ جِلْبَابِہَا‘‘۔[1] ’’اس کی بہن اسے اپنی جلباب اوڑھادے۔‘‘ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مسلمان عورتوں کے عید گاہ جانے کی اس قدر
Flag Counter