Maktaba Wahhabi

30 - 80
-۶- بچوں کو عید گاہ لے جانا عیدین کے موقع پر بچوں کو عید گاہ لے جانا سنت سے ثابت ہے۔ امام بخاری نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے بیان کیا: ’’خَرَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم یَوْمَ فِطْرٍ أَوْ أَضْحٰی، فَصَلّٰی، ثُمَّ خَطَبَ، ثُمَّ أَتَی النِّسَائَ، فَوَعَظَھُنَّ وَذَکَّرَھُنَّ، وَأَمَرَھُنَّ بِالصَّدَقَۃِ۔‘‘[1] ’’میں عید الفطر یا عید الاضحی کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ(عیدگاہ کی طرف) نکلا، آنحضرت نے نماز پڑھائی، پھر خطبہ ارشاد فرمایا۔ پھر عورتوں کے پاس تشریف لے گئے، تو انھیں وعظ و نصیحت فرمائی اور صدقہ کرنے کا حکم دیا۔‘‘ ایک دوسری روایت سے ثابت ہے، کہ اس وقت حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بچے تھے۔[2] امام بخاری نے اس حدیث پر حسب ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ خُرُوْجِ الصِّبْیَانِ إِلَی الْمُصَلّٰی][3] [بچوں کے عید گاہ کی طرف جانے کے متعلق باب] حافظ ابن حجر اس عنوان کی شرح میں لکھتے ہیں: اگرچہ وہ بچے[اپنی کم سنی کی بجا پر]نماز نہ پڑھیں۔ زین بن منیر نے کہا:
Flag Counter