Maktaba Wahhabi

69 - 80
صَحِیْحٌ، فَالْمَصِیْرُ إِلَیْہِ وَاجِبٌ۔‘‘[1] ’’میں نے کہا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سب سے بلند و بالا ہے، ابوعمیر کی حدیث صحیح ہے، لہٰذا اس کے مطابق عمل کرنا واجب ہے۔‘‘ ب: خبر کا قبل از زوال آنا: اگر زوال سے پہلے چاند دیکھنے کی اطلاع مل جائے اور زوال سے قبل نمازِ عید پڑھنا ممکن ہو، تو اسی دن زوالِ آفتاب سے پہلے نمازِ عید ادا کرلی جائے۔ واللہ تعالیٰ أعلم بالصواب۔ -۲۶- نمازِ عید ادا نہ کرسکنے والے شخص کی نماز جو شخص بوجہ عذر یا بلا عذر نمازِ عید ادا نہ کرسکے وہ کیا کرے؟ اس بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی صریح بات میرے ناقص اور محدود علم کے مطابق ثابت نہیں، البتہ علمائے امتM کے اقوال میں سے دو درجِ ذیل ہیں: ا: حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے ارشاد کے مطابق ایسا شخص چار رکعت نماز ادا کرے۔ انھوں نے فرمایا: ’’مَنْ فَاتَہُ الْعِیْدُ مَعَ الْإِمَامِ فَلْیُصَلِّ أَرْبَعًا۔‘‘[2]
Flag Counter