Maktaba Wahhabi

48 - 80
’’عید کے لیے کسی بھی لفظ کے ساتھ نداء کرنا یقینا بدعت ہے۔ واللہ أعلم۔‘‘ -۱۴- عید گاہ میں سترے کا اہتمام کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ عید میں اپنے سامنے سترہ رکھنے کا بہت اہتمام فرماتے تھے۔ امام بخاری نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ: ’’أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صلي اللّٰهُ عليه وسلم کَانَ إِذَا خَرَجَ یَوْمَ الْعِیدِ أَمَرَ بِالْحِرْبَۃِ، فَتُوضَعُ بَیْنَ یَدَیْہِ، فَیُصَلِّيْ إِلَیْہَا وَالنَّاسُ وَرَائَہُ، وَکَانَ یَفْعَلُ ذٰلِکَ فِيْ السَّفَرِ۔‘‘[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب روزِ عید[عید گاہ کی طرف]نکلتے، تو اپنے سمانے خنجر گاڑنے کا حکم دیتے۔ پھر اس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھاتے اور لوگ آپ کے پیچھے ہوتے۔ اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں بھی ایسے ہی کرتے۔‘‘ عید گاہ میں نمازِ عید پڑھانے والے حضراتِ ائمہ کو چاہیے، کہ اپنے سامنے سترہ رکھنے کا اہتمام کریں، البتہ اگر عید گاہ میں دیوار وغیرہ کا سترہ موجود ہو، تو تب اور کسی چیز کا سترہ رکھنے کی ضرورت نہیں۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے عید گاہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے خنجر کو بطور سترہ گاڑے جانے کا سبب بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’وَذٰلِکَ أَنَّ الْمُصَلّٰی کَانَ فَضَائً، لَیْسَ شَيْئٌ یُسْتَتَرُ
Flag Counter