Maktaba Wahhabi

83 - 80
تبدیل کرنا مسنون ہے۔ چاند کی خبر روزِ عید بعد از زوال آئے، تو اگلے دن نمازِ عید ادا کی جائے، البتہ زوال سے پہلے خبر آنے کی صورت میں اسی دن نمازِ عید ادا کرلی جائے۔ نماز ادا نہ کرسکنے والے شخص کے بارے میں دو اقوال نقل کیے گئے ہیں: پہلا قول یہ ہے، کہ وہ چار رکعتیں پڑھے، دوسرا قول یہ ہے، کہ وہ تکبیراتِ زائدہ کے ساتھ دو رکعتیں ادا کرے۔ عیدین کے دونوں دنوں میں روزہ رکھنے سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے۔ جمعۃ المبارک کے دن عید ہونے کی صورت میں عام دستور کے مطابق نمازِ عید ادا کی جائے، البتہ جمعہ کے بارے میں لوگوں کو اختیار ہوگا، وہ چاہیں، تو اسے ادا کریں اور چاہیں، تو اسے چھوڑ دیں، البتہ امام جمعہ ضرور پڑھائے، تاکہ جو حضرات جمعہ ادا کرنا چاہیں، وہ اس کی اقتدار میں اد اکرسکیں۔ جمعہ ادا نہ کرنے والے نمازِ ظہر پڑھیں، جمعہ اور عید کا ایک دن میں ہونا کتاب و سنت کی روشنی میں نحوست کی علامت نہیں۔ اپیل: مسلمانانِ عالم سے اپیل ہے، کہ وہ زندگی کے تمام شعبوں اور اپنے تمام حالات کے بارے میں کتاب و سنت سے راہنمائی حاصل کریں، کتاب و سنت کو سیکھیں، دوسروں کو سکھلائیں، خود سمجھیں، دوسروں کو سمجھانے کی کوشش کریں، خود عمل کریں، دوسروں کو بھی دعوتِ عمل دیں، کتاب و سنت ہی کی روشنی میں مسائل عیدین سے آگاہی حاصل کریں اور ان پر عمل کریں۔ دوسرے لوگوں تک انہیں پہنچائیں اور ان پر عمل کی تلقین کریں۔ اسی میں ہم سب کی سعادت مندی، خوش بختی، کامیابی اور کامرانی ہے۔ اللہ ربّ العالمین ہم سب کو کتاب و سنت کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق
Flag Counter