Maktaba Wahhabi

66 - 80
رَجَعَ إِلٰی مَنْزِلِہِ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ۔‘‘ [1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز عید سے پہلے کوئی نماز نہ پڑھتے تھے۔ جب گھر واپس تشریف لے آتے، تو دو رکعت نماز[نفل]ادا کرتے۔‘‘ -۲۴- عید گاہ سے واپسی پر راستہ بدلنا سنت یہ ہے، کہ عید گاہ سے واپسی پر جانے والے راستے کی بجائے دوسراراستہ اختیار کیا جائے۔ امام بخاری نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ہے، کہ انھوں نے کہا: ’’کَانَ النَّبِيُّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم إِذَا کَانَ یَوْمُ عِیْدٍ خَالَفَ الطَّرِیْقَ۔‘‘[2] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم عید کے دن جاتے وقت ایک راستہ اختیار کرتے اور واپسی کے لیے دوسرا راستہ۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس سنت کی حکمت کے بارے میں علمائے امت کے ––بقول حافظ ابن حجر–– بیس سے زیادہ اقوال ہیں۔ان میں سے ایک یہ ہے، کہ روزِ قیامت دونوں راستے آپ کے حق میں گواہی دیں۔دوسرا قول یہ ہے، کہ دونوں راستوں کے جن و انس آپ کے حق میں گواہی دیں۔تیسرا قول یہ ہے، کہ دونوں راستوں کے فرشتے آپ کے حق میں گواہی دیں۔چوتھا قول یہ ہے، کہ اسلامی شعائر کا اظہار دونوں راستوں میں ہوجائے۔
Flag Counter