Maktaba Wahhabi

81 - 80
حرفِ آخر سب حمد و ثنا رب علیم و حکیم کے لیے ہے، کہ ان کی توفیق سے ناکارے بندے کی یہ حقیر کوشش بظاہر مکمل ہوئی۔ اب ان ہی سے انتہائی عاجزانہ التماس ہے، کہ وہ اسے اسلام اور مسلمانوں کے لیے مفید بنائیں اور شرفِ قبولیت سے نوازیں۔ آمین یَاذَالْجَلَالِ وَالْإِکْرَامِ۔ خلاصہ کتاب: روزِ عید غسل کرنا اور بہترین لباس پہننا مستحب ہے۔ عید الفطر میں نمازِ عید سے پہلے طاق تعداد میں کھجوریں کھانا اور عید الاضحی میں نمازِ عید کے بعد قربانی کے گوشت سے کھانے کی ابتدا کرنا مسنون ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عید گاہ میں نماز عید ادا فرمایا کرتے تھے، البتہ بارش کی حالت میں مسجد میں نمازِ عید ادا کی جاسکتی ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو عیدین کے موقع پر عید گاہ جانے کا حکم دیا، البتہ عورتوں پر لازم ہے، کہ وہ عید گاہ جاتے وقت گھروں سے نکلنے کے شرعی آداب کی شدّت سے پابندی کریں۔ زمانہ نبوت میں بچوں کو بھی عید گاہ لے جایا جاتا تھا، البتہ سرپرست حضرات بچوں کو نظم و ضبط خراب نہ کرنے دیں۔ مسلمان تکبیرات پکارتے ہوئے عید گاہ کے لیے روانہ ہوں، البتہ ایک آواز میں تکبیرات نہ کہیں، کہ ایسا کرنا ثابت نہیں۔ عورتیں اس بات کا اہتمام کریں، کہ ان کی تکبیرات کی آواز مردوں تک نہ پہنچے۔ عید الفطر میں تکبیرات کہنے کا وقت شوال کا چاند دیکھنے سے لے کر عید سے فارغ ہونے تک ہے، عید الاضحی میں یہ وقت نو ذوالحجہ کی صبح سے لے کر ۱۳ ذوالحجہ کے دن کے آخر تک ہے۔ تکبیرات کے
Flag Counter