Maktaba Wahhabi

646 - 728
و حدیث تحریر فرمائیے۔ بینوا بالکتاب تؤجروا یوم الحساب۔ جواب: یہ ہبہ شرعاً ناجائز ہے، اس لیے کہ یہ ہبہ لڑکی کے اضرار کو مستلزم ہے اور اضرار شرعاً ناجائز ہے۔ قال العلامۃ الزیلعي في نصب الرایۃ (۲/ ۳۶۳): ’’رویٰ الحاکم في المستدرک في البیوع من حدیث عثمان بن محمد بن عثمان بن ربیعۃ بن أبي عبد الرحمن حدثني عبد العزیز بن محمد الدراوردي عن عمرو بن یحییٰ المازني عن أبیہ عن أبي سعید الخدري رضی اللّٰه عنہ أن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: (( لا ضَرر ولا ضِرار، من ضر ضرہ اللّٰه ، ومن شق شق اللّٰه علیہ )) وقال: صحیح الإسناد ولم یخرجاہ۔ اھـ وقال العلامۃ: وروي ھذا الحدیث عن عبادۃ بن الصامت و ابن عباس وأبي لبابۃ وثعلبۃ بن مالک و جابر بن عبد اللّٰه و عائشۃ أیضاً، انتھی۔ وھذہ الأحادیث وإن کان في طرق بعضھا أو أکثرھا کلام، لکنھا بتعدد طرقھا تتقوی‘‘ [امام حاکم رحمہ اللہ نے اپنی مستدرک کی کتاب البیوع میں عثمان بن محمد بن عثمان بن ربیعہ بن ابو عبدالرحمن کے واسطے سے روایت بیان کی ہے، انھوں نے کہا کہ مجھے عبدالعزیز بن محمد دراوردی نے عمرو بن یحییٰ مازنی سے، انھوں نے اپنے باپ سے اور انھوں نے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نہ خود نقصان اُٹھاؤ نہ کسی کو نقصان پہنچاؤ، جو کسی کو تکلیف دے گا، الله اس کو تکلیف دے گا اور جو کسی پر سختی کرے گا، الله اس پر سختی کرے گا‘‘ پھر انھوں نے کہا ہے کہ اگرچہ اس کو بخاری و مسلم نے روایت نہیں کیا، مگر یہ صحیح الاسناد ہے۔۔۔ الخ۔ علامہ (زیلعی) نے کہا ہے: یہ حدیث عبادہ بن صامت، ابن عباس، ابو لبابہ، ثعلبہ بن مالک، جابر بن عبد الله اور عائشہ رضی اللہ عنہم سے بھی مروی ہے، انتھی۔ ان احادیث کے بعض یا اکثر طرق میں کلام ہونے کے باوجود یہ تعدد طرق کی وجہ سے قوی ہوجاتی ہے] یہ ہبہ لڑکی کے عقوق کو مؤدی ہے اور عقوق گناہ کبیرہ و ناجائز ہے۔ قال في المشکاۃ (ص: ۹۰): عن عبد اللّٰه بن عمرو قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( الکبائر؛ الإشراک ب اللّٰه وعقوق الوالدین )) الحدیث رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بڑے گناہ یہ ہیں : الله کے ساتھ شرک کرنا اور ماں باپ کی نافرمانی کرنا۔‘‘ نیز یہ ہبہ لڑکی کو میراث سے محروم کرنے کو متضمن ہے اور عورتوں کو میراث سے محروم کرنا جاہلی طریقہ ہے، جس کو اسلام نے باطل و ناجائز قرار دیا ہے۔ قال في الجلالین (ص: ۸۶): نزل ردا لما کان علیہ الجاھلیۃ من عدم توریث النساء والصغائر:﴿لِلرِّجَالِ نَصِیْبٌ مِّمَّا تَرَکَ الْوَالِدٰنِ وَ الْاَقْرَبُوْنَ وَ لِلنِّسَآئِ نَصِیْبٌ مِّمَّا تَرَکَ
Flag Counter