Maktaba Wahhabi

495 - 728
تھا۔ عقبہ رضی اللہ عنہ نے اس عورت سے کہا: مجھے نہیں معلوم کہ تونے مجھے دودھ پلایا ہے اور نہ ہی تونے ہمیں اس کی خبر دی ہے۔ عقبہ رضی اللہ عنہ نے آلِ ابی اہاب کی طرف کسی کو روانہ کر کے اس کی تحقیق کی تو انھوں نے کہا: ہمیں نہیں معلوم کہ اس نے ہماری صاحبہ (تیری بیوی ام یحییٰ) کو دودھ پلایا ہے۔ چنانچہ عقبہ رضی اللہ عنہ سواری پر بیٹھے اور مدینے میں پہنچ کر نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا تو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (تم اس کے ساتھ) کس طرح (تعلقِ زن و شو قائم کر سکتے ہو؟) جب کہ اس کے بارے یہ کہہ دیا گیا ہے؟ لہٰذا عقبہ رضی اللہ عنہ نے اس کو الگ کر دیا اور اس نے ان کے علاوہ کسی اور خاوند سے شادی کر لی] بخاری شریف (۳/ ۳۰۲ چھاپہ مصر) میں ایک روایت یوں ہے: عن عقبۃ بن الحارث قال: تزوجت امرأۃ فجاء۔تنا امرأۃ سوداء فقالت: أرضعتکما، فأتیت النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم فقلت: فزوجت فلانۃ بنت فلان فجاء،تنا امرأۃ سوداء فقالت لي: إني أرضعتکما وھي کاذبۃ فأعرض عنہ، فأتیتہ من قبل وجھہ فقلت: إنھا کاذبۃ۔ قال: (( کیف بھا، وقد زعمت أنھا أرضعتکما؟ دعھا عنک )) [1] و اللّٰه أعلم بالصواب۔ [عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک عورت سے شادی کر لی تو ہمارے پاس ایک سیاہ رنگ کی عورت آئی، اس نے کہا: میں نے تم دونوں (میاں بیوی) کو دودھ پلایا ہے۔ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: میں نے فلانہ (ام یحییٰ) بنت فلاں (ابو اہاب) سے شادی کر لی تو ہمارے پاس ایک کالے رنگ کی عورت آئی اور مجھے کہا: میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے، حالانکہ وہ جھوٹی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے منہ پھیر لیا۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی طرف آیا اور کہا: بے شک وہ جھوٹی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (تم) اس کے ساتھ کس طرح (تعلقِ زن و شو قائم کر سکتے ہو؟) حالانکہ اس کا دعویٰ یہ ہے کہ اس نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے؟ لہٰذا اس کو اپنے (نکاح) سے الگ کر دو] کتبہ: محمد عبد اللّٰه ۔ الجواب صحیح۔ کتبہ: محمد عبد الرحمن المبارکفوري، عفا اللّٰه عنہ۔ سوال: ہندہ کہتی ہے کہ ہم نے خالد کو دودھ پلایا ہے، لیکن کوئی گواہ نہیں رکھتی ہے اور گواہ ایسی ایک عورت کو دیتی ہے جو مر گئی۔ ایسی حالت میں خالد کا نکاح ہندہ کی سوتیلی نتنی سے ہوسکتا ہے یا نہیں ؟ ایک عورت کی شہادت پر رضاعت کا حکم ثابت ہوگا یا نہیں ؟ وہ عورت، یعنی ہندہ ایسی ہے کہ اب بعد چند روز کے انکار دودھ پلانے سے کرتی ہے؟ جواب: صرف عورت مرضعہ کی شہادت پر رضاعت ثابت ہوجاتی ہے۔ مشکوۃ شریف (ص: ۲۶۵ مطبوعہ مطبع انصاری) ملاحظہ ہو، لیکن اب جب ہندہ نے دودھ پلانے سے انکار کر دیا اور دوسرا کوئی گواہ نہیں ہے تو اب اس کی شہادت کالعدم ہوگئی اور خالد کا نکاح ہندہ کی سوتیلی نتنی سے ہوسکتا ہے۔ و اللّٰه أعلم بالصواب۔ کتبہ: محمد عبد اللّٰه
Flag Counter