Maktaba Wahhabi

470 - 728
[عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس عورت نے اپنے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کیا، اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے، اس کا نکاح باطل ہے] وعن أبي ھریرۃ رضی اللّٰه عنہ قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( لا تزوج المرأۃ المرأۃ، ولا تزوج المرأۃ نفسھا فإن الزانیۃ ھي التي تزوج نفسھا )) [1] و اللّٰه تعالیٰ أعلم [ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کوئی عورت کسی عورت کا نکاح نہ کرے، نہ عورت خود اپنا نکاح کرے، کیوں کہ بدکار عورت ہی اپنا نکاح خود کرتی ہے] کتبہ: محمد عبد اللّٰه یہ جواب بہت صحیح ہے، نہ عورت عورت کی ولی ہوسکتی ہے نہ اپنا نکاح بغیر ولی کے کر سکتی ہے، جیسا کہ احادیثِ مذکورہ سے ثابت ہے۔ یہی مسلک محدثین رحمہم اللہ کا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں یہ باب منعقد کیا: ’’باب من قال لا نکاح إلا بولي لقولہ تعالیٰ:﴿وَ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ فَبَلَغْنَ اَجَلَھُنَّ فَلَا تَعْضُلُوْھُنَّ﴾ فدخل فیہ الثیب وکذلک البکر۔۔۔ الخ‘‘ بعض لوگ جو یہ حدیث پیش کیا کرتے ہیں : (( الأیم أحق بنفسھا من ولیھا )) اس کا جواب اسی حدیث کے تحت میں امام ترمذی رحمہ اللہ نے اپنی سنن میں اس طرح دیا ہے: ’’واحتج بعض الناس في إجازۃ النکاح بغیر ولي بھذا الحدیث، ولیس في ھذا الحدیث ما احتجوا بہ لأنہ قد روي من غیر وجہ عن ابن عباس عن النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم قال: ((لا نکاح إلا بولي )) وھکذا أفتی بہ ابن عباس بعد النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم فقال: لا نکاح إلا بولي وإنما معنی قول النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( الأیم أحق بنفسھا من ولیھا )) [2]عند أکثر أھل العلم أن الولي لا یزوجھا إلا برضاھا وأمرھا‘‘ [بعض لوگوں نے ولی کے بغیر نکاح کے جواز پر اس حدیث سے احتجاج کیا ہے، حالاں کہ اس میں ان کی کوئی دلیل نہیں ہے، کیوں کہ متعدد طرق سے مروی ہے کہ نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ولی کے بغیر کوئی نکاح نہیں ۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بھی نبیِ مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد یہی فتوی دیا ہے کہ ولی کے بغیر کوئی نکاح نہیں ۔ اس حدیث ((الأیم أحق بنفسھا من ولیھا )) کا معنی اکثر اہلِ علم کے نزدیک یہ ہے کہ ولی صرف اس کی رضا اور امر ہی سے اس کا نکاح کرے گا] کتبہ: محمد عبدالجبار عمر پوری سوال: ہندہ نے اپنی ایک لڑکی نابالغہ (چھ سات برس کے سن) کا عقد ایک لڑکے نابالغ (نو دس برس کے سن) سے کرا
Flag Counter