Maktaba Wahhabi

427 - 728
ہی کے ہیں اور مزنیہ زوجہ نہیں ہے، لیکن مزنیہ بوجہ موطؤہ ہوجانے کے حکم میں زوجہ کے ہوگئی تو وہ بھی مثل واقعی زوجہ فرزند حقیقی کے حرام ہوگئی ہیں ۔ جلالین میں ہے: ’’وحلائل أزواج أبناء کم الذین من أصلابکم‘‘[1] اھ [اور حلائل، یعنی بیویاں ، تمھارے صلبی بیٹوں کی] تفسیر ابو السعود میں ہے: ’’وحلائل أبناء کم أي زوجاتھم۔ سمیت الزوجۃ حلیلۃ لحلھا للزوج أو لحلولھا في محلہ، وقیل لحل کل منھما إزار صاحبہ، وفي حکمھن مزنیاتھم، ومن یجرین مجراھن من الممسوسات ونظائرھن‘‘[2] اھ [تمھارے بیٹوں کی حلائل، یعنی ان کی بیویاں ، زوجہ کو حلیلہ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ (اپنے) خاوند کے لیے حلال ہوتی ہے، یا اس وجہ سے کہ اس (اپنے خاوند) کے گھر میں اترنے والی ہوتی ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ دونوں (میاں بیوی) ایک دوسرے کا ازار کھولنے والے ہوتے ہیں ۔ مزنیات (جن سے زنا ہوا ہے) بھی انھیں کے حکم میں ہوں گی۔ اسی طرح فاحشہ عورتیں وغیرہ بھی انھیں کی طرح ہی ہیں ] بہر کیف صراحتاً کتاب الله سے صرف زوجہ فرزند حقیقی کی حرمت ثابت ہے، نہ مزنیہ فرزند حقیقی کی بھی۔ مزنیہ فرزند حقیقی کی حرمت جیسا کہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا مذہب ہے، صرف اجتہادی امر ہے۔ اگرچہ اس مسئلے میں امام شافعی رحمہ اللہ کی دلیل صاف اور قوی ہے اور حدیث ابن ماجہ (ص: ۱۴۶) (( لا یحرم الحرام الحلال )) [3] یعنی حرام چیز حلال کو حرام نہیں کرتی، بھی امام شافعی رحمہ اللہ کے قول کی موید ہے، کیونکہ باپ کو اپنے بیٹے کی مزنیہ سے نکاح کرنا قبل زنا کرنے بیٹے کے حلال تھا اور جب بیٹے نے اس عورت سے زنا کر لیا تو یہ زنا جو محض ایک حرام فعل ہے، بیٹے کی مزنیہ کو باپ کے حق میں بحکم اس حدیث کے حرام نہیں کر سکتا، لیکن اس نکاح کی حلت خالی از شبہہ نہیں ہے، اس لیے احتیاط اسی میں ہے کہ باپ اس نکاح سے پرہیز کرے۔ دنیا میں اور بہت سی عورتیں ہیں اور جس کسی عورت سے چاہے، نکاح کر لے اور بیٹے کی مزنیہ کو بھی اگر نکاح کرنا ہی ہے تو اور جس کسی مرد سے چاہے کر لے۔ صحیح بخاری (۱/ ۶۶) میں نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( الحلال بین، والحرام بین، وبینھما مشتبھات، لا یعلمھا کثیر من الناس، فمن اتقی المشتبھات استبرأ لدینہ وعرضہ، ومن وقع في الشبھات، کراع یرعیٰ حول الحمیٰ یوشک أن یواقعہ )) [4] و اللّٰه أعلم بالصواب [حلال واضح ہے اور حرام بھی واضح ہے، جب کہ ان دونوں کے درمیان کچھ چیزیں مشتبہ ہیں ، بہت سے لوگ
Flag Counter