اس کے بعد ابن رشد رحمہ اللہ (م ۵۹۵ ھ) وہ روایت بیان کرتے ہیں جس سے ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے استدلال کیا ہے۔ ٭ امام ابن رشد رحمہ اللہ (م ۵۹۵ ھ) مزید فرماتے ہیں: واحتج الفریق الاول بماروی عن ابن عباس مرفوعاً الی النبی صلي اللّٰه عليه وسلم أنہ قال الطلاق بامرجال والعدۃ بالنساء ۷۰؎ ’’ اس فریق کا استدلال اس مرفوع روایت سے ہے جو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ طلاق کا مردوں سے اور عدت کا عورتوں سے اعتبار کیا جائے گا۔‘‘ اگرچہ یہ روایت مرفوع نہیں بلکہ موقوف ثابت ہے، بہرحال اس سے معلوم ہوا کہ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس سے استدلال کیا ہے، جبکہ علامہ سرخسی رحمہ اللہ (م ۴۹۰ ھ) کی ان کی معرفت تک رسائی نہیں ہوسکی اور روایت کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔ مثال نمبر۲ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: إبتغوا فی اموال الیتامی خیراً کیلا تأکلہا الصدقۃ ’’زیرپرورش یتیموں کے مال کو کاروبار میں لگاؤ ایسا نہ ہو کہ مسلسل زکوٰۃ دینے سے وہ ختم ہوجائیں ۔‘‘ اعتراض ٭ اِمام سرخسی رحمہ اللہ (م ۴۹۰ ھ) مذکورہ حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں کہ چونکہ اس سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے استدلال نہیں فرمایا، لہٰذا ہمارے ہاں یہ روایت قابل قبول نہیں ہے۔ جواب پیچھے مذکور روایت کی طرح اس روایت کو بھی اِمام سرخسی رحمہ اللہ (م ۴۹۰ ھ) نے اپنی لا علمی میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ہاں ناقابل استدلال روایات میں شامل کردیا ہے، جبکہ اس روایت سے بھی متعدد صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے استدلال کیا ہے ۔ ٭ اِمام ابن رشد رحمہ اللہ (م ۵۹۵ ھ)فرماتے ہیں : فان قوما قالوا: تجب الزکوٰۃ فی أموالہم وبہ قال علی وابن عمر وجابر وعائشۃ من الصحابۃ ومالک والثوری وأحمد و اسحق وأبوثور وغیرہم من فقہاء الامصار،وقال قوم: لیس فی الیتیم صدقۃ أصلا وبہ قال النخعی والحسن و سعید بن جبیر من التابعین‘‘۷۱؎ ’’ایک جماعت کے نزدیک یتیم کے مال میں زکوٰۃ واجب ہے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے حضرت علی، عبداللہ بن عمر ،جابر اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہی مسلک ہے اور فقہاء میں سے مالک (م ۱۷۹ ھ) ، شافعی (م ۲۰۴ ھ) ،سفیان ثوری (م ۱۶۱ ھ)، اِمام احمد (م۲۴۱ھ)، اسحق(م۲۳۸ھ) ، ابو ثور (م ۲۴۰ ھ) رحمہم اللہ وغیرہ کا مذہب بھی یہی ہے،لیکن امام ابراہیم نخعی رحمہ اللہ (م ۹۶ ھ)، امام حسن بصری رحمہ اللہ (م۱۱۰ھ) اور امام سعید بن جبیر رحمہ اللہ (م ۹۵ ھ)یتیم کے مال میں زکوٰۃ کے قائل نہیں ہیں ۔‘‘ 6۔ وہ روایات جن پر صحابہ رضی اللہ عنہم یا تابعین رحمہم اللہ نے عمل کرنا چھوڑ دیا ہو ٭ علامہ سرخسی رحمہ اللہ (م ۴۹۰ ھ) فرماتے ہیں : |