ایک حدیث میں بھی استعمال ہوا ہے ۔ چنانچہ فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: من شذ شذ إلی النار ۱۸۰؎ ’’جو (مسلمانوں کی) جماعت سے الگ ہوا وہ آگ کی طرف (اہل جنت سے) الگ ہو گیا ۔ ‘‘ اصطلاحی مفہوم اصطلاحِ محدثین رحمہم اللہ میں شذوذ یہ ہے کہ ثقہ راوی اپنے سے زیادہ ثقہ راوی کی مخالفت کرے ۔ ۱۸۱؎ ٭ اِمام ابن صلاح رحمہ اللہ (م ۶۴۳ ھ) شذوذ کی تعریف یوں فرماتے ہیں : ’’ ثقہ راوی اپنے سے زیادہ ثقہ کی مخالفت کرے یا ثقات کی جماعت کی مخالفت کرے خواہ وہ درجے میں اس سے کم ہی ہوں ۔‘‘ ۱۸۲؎ مخالفت کرنے والے کی روایت کو شاذ اور جس کی مخالفت کی جا رہی ہے اس کی روایت کو محفوظ کہتے ہیں ۔ شاذ روایت قابل حجت نہیں ہوتی جبکہ محفوظ روایت قابل حجت اور قابل عمل قرار پاتی ہے ۔۱۸۳؎ شذوذ کبھی سند میں ہوتا اور کبھی متن میں ۔ متن میں شذوذ کا بیان آئندہ فصل میں آئے گا، جبکہ سند میں شذوذ کا بیان درج ذیل ہے ۔ شذوذ فی السند جس روایت کی سند میں شذوذ ہو اسے شاذ الاسناد کہتے ہیں ۔ سند میں شذوذ کی مثال یہ روایت ہے: عن ابن عیینہ عن عمرو ابن دینار عن عوسجۃ عن ابن عباس أن رجلا توفی علی عھد رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم ولم یدع وارثا الا عبدا ھو أعتقہ فأعطاہ النبی صلي اللّٰه عليه وسلم میراثہ ’’یعنی عہد رسالت میں ایک آدمی فوت ہوا ، اس کا سوائے ایک آزادہ کردہ غلام کے کوئی وارث نہیں تھا تو آپ صلی اللہ عليہ وسلم نے اس کی میراث اسی غلام کو عنایت فرما دی ۔‘‘ مذکورہ حدیث کی سند میں ابن عیینہ رحمہ اللہ (م ۱۹۸ ھ) نیعوسجہ کے بعد ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ذکر کیا ہے جبکہ اسی حدیث کو حماد بن زید(م ۱۷۹ ھ) نے بھی روایت کیا ہے مگر اس نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ذکر نہیں کیا ۔ پھر ابن عیینہ رحمہ اللہ (م ۱۹۸ ھ) کی متابعت محمد بن مسلم طائفی نے کی ہے جبکہ حماد کی کسی نے متابعت نہیں کی۔ ٭ اِمام ابن ابی حاتم رحمہ اللہ (م ۳۲۷ ھ) نے فرمایا ہے: ’’ میں نے اپنے والد سے دریافت کیا کہ ابن عیینہ(م ۱۹۸ ھ) اور محمد بن مسلم طائفی دونوں ابن عباس رضی اللہ عنہ کا ذکر کرتے ہیں ، کیا ان کی روایت محفوظ ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہاں اور چونکہ حماد بن زید(م ۱۷۹ ھ) کی کسی نے متابعت نہیں کی اس لیے اس کی سند میں شذوذ ہے ۔‘‘ ۱۸۴؎ علت کا معنی ومفہوم لغوی مفہوم لغت میں اس کا معنی ہے: بیماری اور سبب وغیرہ ۔ ۱۸۵؎ اصطلاحی مفہوم اصطلاحِ محدثین رحمہم اللہ میں اس سے مراد وہ حدیث ہے جس میں کوئی ایسا مخفی سبب ہو جو اس کی صحت پر اثر انداز ہو سکتا ہو، حالانکہ |