Maktaba Wahhabi

95 - 313
زمین پر ہر جاندار کو، وہ چھوٹا ہو یا بڑا، سمندروں اور دریاؤں میں ہو یا جنگلوں اور صحراؤں میں، سب کو اللہ کی طرف سے رزق مل رہا ہے وہی جانتا ہے کہ ان کا مستقر کہاں ہے اور عارضی ٹھکانا کہاں ہے۔ جہاں کہیں بھی کوئی ہے اسے قسمت کا رزق مل رہا ہے۔ اس کے ساتھ سورۃ العنکبوت کی آیت: ۶۰ بھی ملاحظہ فرما لیجیے۔ حضرت ابوالدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اِنَّ الزِّرْقَ لَیَطْلُبُ الْعَبْدَ کَمَا یَطْلُبَہٗ اَجَلُہٗ۔‘[1] ’’رزق بندے کو اسی طرح تلاش کرتا ہے جیسے اسے اس کی موت تلاش کرتی ہے۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ اگر کوئی اپنے رزق سے بھاگے تو رزق اسے جا لیتا ہے جیسے موت جالیتی ہے۔[2] اسی لیے آپ نے فرمایا: لوگو! اللہ سے ڈرو رزق کی تلاش میں اچھا طریقہ اختیار کرو، ہر ایک اپنے مرنے سے پہلے اپنا رزق پالے گا گو وہ کچھ مؤخر ہوجائے۔ [3] اس موضوع کی مزید روایات کے لیے الترغیب والترہیب[4] ملاحظہ فرمائیں۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے کہ اس کا اعتراف مشرکینِ مکہ کو بھی تھا۔ چناں چہ سورۃ یونس میں ہے: ﴿قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہ ُ فَقُلْ اَفَلاَ تَتَّقُوْنَ ﴾[5] ’’کہہ دے کون ہے جو تمہیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ یا کون ہے جو کانوں اور آنکھوں کا مالک ہے؟ اور کون زندہ کو مردہ سے نکالتا ہے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے؟ اور کون ہے جو ہر کام کی تدبیر کرتا ہے؟ تو وہ ضرور
Flag Counter