’ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہٗ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہٗ الْحَمْدُ، وَہُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، اَللَّہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ۔‘ [1] ’’اللہ کے علاوہ کوئی الٰہ نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، بادشاہت اسی کی اور حمد اسی کی، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ! آپ جو کچھ دینا چاہیں اسے کوئی روکنے والا نہیں، اور جس چیز کو روک لیں اسے کوئی دینے والا نہیں۔ اور تیرے مقابلے میں کسی دولت مند کو اس کی دولت فائدہ نہیں دے سکتی۔‘‘ ’’ ذاالجد‘‘ سے مراد مالدار، بزرگی والا، بادشاہ، مرتبہ ودرجہ والا سبھی مراد ہیں کہ یہ انعام واکرام کام نہیں آئیں گے کام صرف اپنی نیکی آئے گی۔ حضرت ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو یہ دعا پڑھتے: ’ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ، مِلْئَ السَّمَآوَاتِ وَمِلْئَ الْاَرْضِ، وَمِلْئَ مَا شِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ، اَللَّہُمَّ اَہْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ، أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَکُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ، اَللَّہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ ‘[2] ’’ہمارے ربّ حمد تیرے ہی لیے ہے، آسمان اور زمین کے بھراؤ کے برابر، اور جس چیز کے بھراؤ کے برابر آپ چاہتے ہیں، اے اللہ ثنا وبزرگی کا تو ہی مستحق ہے، بندے نے جو کہا وہ سب سے زیادہ حق ہے اور ہم سب تیرے بندے ہیں، اے اللہ آپ جو کچھ دینا چاہیں کوئی روکنے والا نہیں، اور جس چیز کو روک لیں اسے کوئی دینے والا نہیں، اور تیرے مقابلے میں کسی دولت مند کی دولت مندی اسے فائدہ نہیں دیتی۔‘‘ |