Maktaba Wahhabi

74 - 313
نازل کیا گیا اور سب مؤمن بھی، ہر ایک اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا، ہم اس کے رسولوں میں سے کسی ایک کے درمیان فرق نہیں کرتے۔‘‘ ایک جگہ ارشاد فرمایا: ﴿لَیْسَ الْبِرَّ اَنْ تُوَلُّوْا وُجُوْہَکُمْ قِبَلَ الْمَشْرِقِ وَ الْمَغْرِبِ وَ ٰلکِنَّ الْبِرَّ مَنْ ٰامَنَ بِاﷲِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ الْمَلٰٓئِکَۃِ وَ الْکِتٰبِ وَ النَّبِیّٖنَ﴾[1] ’’نیکی یہ نہیں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیرو، اورلیکن اصل نیکی اس کی ہے جو اللہ اور یومِ آخرت اور فرشتوں اور کتاب اور نبیوں پر ایمان لائے۔‘‘ جس طرح فرشتوں پر ایمان کو ایمان ونیکی قرار دیا گیا ہے اسی طرح ان کے انکار پر کفر کا اطلاق ہوا ہے۔ چنانچہ فرمایا: ﴿وَ مَنْ یَّکْفُرْ بِاللّہِ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ کُتُبِہٖ وَ رُسُلِہٖ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلا ًم بَعِیْدًا ﴾[2] ’’اور جو شخص اللہ کے ساتھ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں اور یومِ آخرت (کے ساتھ) کفر کرے تو یقینا وہ گمراہ ہوا بہت دور گمراہ ہونا۔‘‘ یہود حضرت جبریل علیہ السلام کو اپنا دشمن سمجھتے تھے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿مَنْ کَانَ عَدُوًّا لِّلّٰہِ وَ مَلٰٓئِکَتِہٖ وَ رُسُلِہٖ وَ جِبْرِیْلَ وَ مِیْکَالَ فَاِنَّ اللّٰہَ عَدُوٌّ لِّلْکٰفِرِیْنَ ﴾ [3]
Flag Counter