لِیَظْلِمَہُمْ وَ لٰکِنْ کَانُوْا اَنْفُسَہُمْ یَظْلَمُوْنَ ثُمَّ کَانَ عَاقِبَۃَ الَّذِیْنَ اَسَآؤا السُّوْآٰی اَنْ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَ کَانُوْا بِہَا یَسْتَہْزِؤنَ ﴾ [1] ’’اور کیا وہ زمین میں چلے پھرے نہیں کہ دیکھتے ان لوگوں کا انجام کیسا ہوا جو ان سے پہلے تھے۔ وہ ان سے قوت میں زیادہ سخت تھے اور انھوں نے زمین کو پھاڑا اور اسے آباد کیا اس سے زیادہ جو انھوں نے اسے آباد کیا ہے، اور ان کے پاس ان کے رسول واضح دلیلیں لے کر آئے تو اللہ ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرے اور لیکن وہ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے۔ پھر ان لوگوں کا انجام، جنھوں نے برائی کی، بہت برا ہی ہوا، اس لیے کہ انھوں نے اللہ کی آیات کو جھٹلایا اور وہ ان کا مذاق اڑایا کرتے تھے۔‘‘ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿وَکَمْ اَہْلَکْنَا قَبْلَہُمْ مِّنْ قَرْنٍ ہُمْ اَشَدُّ مِنْہُمْ بَطْشًا فَنَقَّبُوْا فِی الْبِلَادِ ہَلْ مِنْ مَّحِیْصٍ ﴾ [2] ’’اور ہم نے ان سے پہلے کتنی ہی نسلیں ہلاک کردیں جو پکڑنے میں ان سے زیادہ سخت تھیں۔ پس انھوں نے شہروں کو چھان مارا، کیا بھاگنے کی کوئی جگہ ہے؟‘‘ سورۃ ق کی اسی آیت کے ضمن میں جو کچھ ہم ذکر کرچکے ہیں اس پر ایک نظر ڈال لیجیے۔ ﴿وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُعْجِزَہٗ ﴾ انسان تو کیا، آسمانوں اور زمین میں کوئی چیز نہیں جو اللہ کی گرفت سے باہر ہو۔ اور کسی میں یہ قدرت وقوت نہیں وہ اپنے آپ کو یا کسی اور کو عذاب سے بچا سکے۔ اللہ ہی سب پر قاہر وقادر ہے، وہ ’’علیم وقدیر‘‘ ہے، |