لہٰذا اُن کے انکارِ رسالت کے باوجود مطالبۂ رسول اور اس مطالبے کی تکمیل کے بعد ان کے تمرد پر انکار بلاوجہ ہو کر رہ جاتا ہے۔ صحیح بات یہی معلوم ہوتی ہے کہ مشرکین فی الجملہ رسالت کے منکر نہیں تھے۔ ان کا یہ کہنا﴿لکنا اہدی من احدی الامم﴾بھی اس کا مؤید ہے کہ وہ رسالت کے منکر نہیں تھے کیونکہ اس میں بھی یہود ونصاریٰ کی طرف اشارہ ہے۔البتہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے وہ منکر تھے اور کہتے تھے: ﴿لَسْتَ مُرْسَلَا﴾ [1] ’’آپ رسول نہیں ہیں۔‘‘ جس طرح وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے کافر ومنکر نہیں تھے، اسی طرح رسالت کے بھی منکر نہیں تھے، البتہ وہ صرف اللہ کی الوہیت میں دوسروں کو شریک بناتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے منکر تھے۔ |