Maktaba Wahhabi

275 - 313
’’نصب‘‘ اور ’’لغوب‘‘ دونوں لفظ تھکاوٹ کے معنی میں مستعمل ہوتے ہیں، تاہم امام رازی نے فرمایا ہے کہ نصب کا اطلاق تھکاوٹ کے سبب پر ہوتا ہے: ’ہو السبب للاعیاء‘ امام ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ دونوں کی نفی سے مراد جسمانی اور روحانی تھکاوٹ کی نفی بھی ہو سکتی ہے۔ انسان کو بہترین گھر اور بہترین عیش بھی حاصل ہو تو اس میں ہمیشہ رہنے میں بھی اکتاہٹ سی محسوس کرتا ہے، مگر جنت میں یہ اکتاہٹ بھی نہیں ہوگی۔ اس میں متنوع لازوال عیش ہوگا۔ ﴿خٰلِدِیْنَ فِیْھَا لَا یَبْغُوْنَ عَنْہَا حِوَلًا ﴾ [1] ’’ان میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، وہ اس سے جگہ بدلنا نہ چاہیں گے۔‘‘ کیوں کہ وہاں ہر لمحہ اور ہر آن نئی شان بان اور نئی کشش ہوگی۔ مولانا مناظر احسن گیلانی نے کیا خوب فرمایا ہے: ’’فردوسی زندگی سے لوگ منتقل اس لیے نہیں ہونا چاہیں گے کہ اس زندگی میں لا محدود کمالات رکھنے والی ذات اپنے انھی لا محدود کمالات کو لا محدود کلمات کے ذریعے ظاہر کرتی رہے گی۔ انسانی احساسات اپنے اردگرد، پس وپیش، اندر وباہر، ہر لمحہ ہر لحظہ ایسے نت نئی تجلیات کو مسلسل بغیر کسی انقطاع کے چاہتے چلے جائیں گے جن کی نہ کوئی حد ہوگی نہ انتہا۔ اور یوں لا محدود مطالبات والی فطرت کو لا محدود مطلوبات سے متمتع اور لذت گیر ہونے کا موقع ابد الآباد تک ملتا جائے گا۔ اس وقت تک جس کی کوئی انتہا نہیں اور جس کا کوئی اختتامی نقطہ نہیں۔‘‘ [2]
Flag Counter