Maktaba Wahhabi

177 - 313
سکتے۔ تمہیں کوئی نفع نہیں پہنچا سکتے۔ کیوں کہ وہ تو ایک چھلکے کے بھی مالک نہیں ہیں۔ تمہیں کیا دیں گے۔ جو کسی اور کو پکارتا ہے تو یہ دراصل اس پر معبود ہونے کی تہمت ہے اور حقیقت کے برعکس ہے۔ جب وہ معبود ہی نہیں تو پکار کو قبول کیوں کر کر سکتا ہے؟ یہی وجہ ہے کہ وہ قیامت کے دن اس قسم کی عبادت کی نفی کردیں گے بلکہ ان کے مخالف ہوجائیں گے۔ جیسا کہ آئندہ آرہا ہے ۔ اس کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ اللہ ہی معبود برحق ہے اور اس نے فرمایا ہے: ﴿ادْعُوْنِیْٓ اَسْتَجِبْ لَکُمْ ط ﴾ [1] ’’مجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔‘‘ بلکہ یہ بھی فرمایا: ﴿اُجِیْبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ ﴾ [2] ’’میں پکارنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتاہے۔‘‘ اسی طرح ایک جگہ فرمایا: ﴿ لَہٗ دَعْوَۃُ الْحَقِّط وَ الَّذِیْنَ یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ لَا یَسْتَجِیْبُوْنَ لَہُمْ بِشَیْئٍ ﴾ [3] ’’برحق پکارنا صرف اسی (اللہ) کے لیے ہے اور جن کو وہ اس کے سوا پکارتے ہیں وہ ان کی دعا کچھ بھی قبول نہیں کرتے۔‘‘ ایک مقام پر فرمایا: ﴿وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنْ یَّدْعُوا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ مَنْ لَّا یَسْتَجِیْبُ لَہٗٓ اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ وَ ہُمْ عَنْ دُعَآئِہِمْ غٰفِلُوْنَ ﴾ [4] ’’اور اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہے جو اللہ کے سوا انہیں پکارتا ہے جو
Flag Counter