Maktaba Wahhabi

167 - 313
یا جیسے کوئی کہے کہ میں آج کلام نہیں کروں گا۔ تو وہ تسبیح وتحمید وتہلیل کے کلمات کا وظیفہ پڑھنے یا نماز پڑھنے سے حانث نہیں ہوگا اگرچہ حدیث میں لا الٰہ الا اللہ کو ’’کلمۃ التقویٰ‘‘ اور سبحان اللہ وبحمدہ الخ کو ’’کلمتان حبیبتان‘‘ دو کلمے کہا گیا ہے کیوں کہ عرف میں ان پر کلام کا اطلاق نہیں ہوتا۔ یہی جمہور کا مسلک ہے۔ [1] ۲: آبی جانوروں کا جیسے گوشت ہے اسی طرح پرندوں کا گوشت ہے۔ اور اسی طرح اونٹ، گائے، بھیڑ، بکری کا گوشت ہے۔ تو کیا مثلاً مچھلی کے گوشت کے عوض اونٹ، گائے، بکری کا گوشت زیادہ لینا درست ہے؟ کیوں کہ گوشت ہونے میں تو سب برابر ہیں۔ صحیح یہ ہے کہ ان میں تفاضل جائز ہے۔ کیوں کہ گوشت کی نوعیت اور اصل جنس میں فرق ہے ایک مچھلی کا دوسری مچھلی کے گوشت کے عوض تو تفاضل جائز نہیں۔ گائے، بکری، اونٹ میں جائز ہے کیوں کہ تمام جانوروں کی قسمیں مختلف ہیں۔ ۳: یہاں زیور کے بارے میں ﴿حِلْیَۃً تَلْبَسُوْنَہَا﴾ کے الفاظ ہیں۔ اور یہ موتی، مرجان بطورِ زیور مرد وعورت دونوں کے لیے جائز ہیں۔ ’’تلبسونہا‘‘ مذکر کا صیغہ استعمال کرنے سے اس طرف اشارہ ہے کہ یہ زیور مردوں کے لیے بھی ہے۔ البتہ مردوں کے لیے سونا اور ریشم پہننا حرام ہے جس کی وضاحت متعدد احادیثِ مبارکہ میں آئی ہے۔ اب اگر کوئی یہ قسم کھائے کہ میں زیور نہیں پہنوں گا پھر اس نے موتی یا موتیوں کا ہار پہن لیا تو وہ حانث نہیں ہوگا اور اس پر کوئی کفارہ نہیں کیوں کہ عرف میں موتیوں کو یوں پہننے پر زیور کا اطلاق نہیں ہوتا، یہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا قول ہے۔ جب کہ امام شافعی قاضی ابویوسف اور امام محمد رحمۃ اللہ علیہم فرماتے ہیں وہ حانث ہوجائے گا۔ اور یہی زیادہ قرین قیاس ہے۔ البتہ اگر انگوٹھی میں موتی ہو اور اسے پہنا جائے تو اس کا حکم مختلف ہوگا۔ واللہ اعلم
Flag Counter