Maktaba Wahhabi

156 - 313
حَیَاتُکَ اَنْفَاسٌ تُعَدُّ فَکُلَّمَا مَضَی نَفْسٌ مِنْہَا انْتَقَصَتْ بِہِ جُزْء[1] ’’تیری زندگی چند گنے ہوئے سانسوں کا نام ہے، جب بھی ایک سانس گزرتا ہے تیری عمر کا ایک حصہ کم ہوجاتا ہے۔ ‘‘ بعض نے کہا ہے ’’معمر‘‘ سے مراد ساٹھ سال عمر ہے اور اس میں کمی سے مراد ساٹھ سال سے پہلے فوت ہوجانا ہے۔ ایک مفہوم یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ جو انسان نیکی کرے گا اس کی عمر بڑھا دی جائے گی اور جو نافرمانی کرے گا اس کی عمر کم کردی جائے گی۔ چناں چہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَنْ سَرَّہٗ أَنْ یُبْسَطَ فِیْ رِزْقِہِ أَوْ یُنْسَأَ لَہٗ فِیْ أَثَرِہِ فَلْیَصِلْ رَحِمَہٗ‘[2] ’’جو چاہتا ہے کہ اس کے رزق میں اضافہ ہو یا اس کی عمر زیادہ کردی جائے تو اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔‘‘ اسی مفہوم کی ایک حدیث حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لَا یَرُدُّ الْقَضَائَ اِلَّا الدُّعَائُ، وَلاَ یَزِیْدُ فِی الْعُمْرِ اِلَّا الْبِرُّ[3] ’’قضا وقدر کو دعا بدل دیتی ہے اور نیکی سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔‘‘ امام ترمذی نے اسے حسن غریب کہا ہے۔ مگر اس کا ایک راوی فضہ ابومودود ہے جسے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’لین‘‘ کہا ہے۔ [4] علامہ طحاوی رحمہ اللہ نے مشکل الآثار[5] میں کہا ہے کہ ابومودود عبدالعزیز بن ابی سلیمان ثقہ راوی ہے۔ مگر یہ ان کا وہم ہے۔ صحیح یہی ہے کہ وہ فضہ بصری ہے جیسا کہ امام
Flag Counter