Maktaba Wahhabi

122 - 313
﴿اَلَّذِیْنَ کَفَرُوْا لَہُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاوَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَہُمْ مَّغْفِرَۃٌ وَّ اَجْرٌ کَبِیْرٌ ﴾(فاطر:۷) ’’وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ان کے لیے سخت عذاب ہے۔ اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے عمل کیے ان کے لیے بڑی بخشش اور بہت بڑا اجر ہے۔‘‘ اس آیت میں ’’الغرور‘‘ دھوکہ باز کے دھوکہ میں مبتلا ہوجانے والے کے لیے حتمی انجام سے خبردار کیا گیا ہے۔ کہ قیامت کا انکار کرنے والے اور شیطان کے دھوکے میں مبتلا ہونے والے یہ کافر اور اس کے چیلے کسی غلط فہمی کا شکار نہ ہوں یقینا قیامت آئے گی اور وہ بہرنوع عذاب شدید میں مبتلا ہوں گے۔ کفار کے لیے آخرت میں عذاب کے لیے کہیں عذابِ الیم، کہیں عذابِ عظیم، کہیں عذابِ مہین، کہیں عذابِ غلیظ، کہیں عذاب السعیر، کہیں عذابِ الحمیم، اور کہیں عذابِ شدید کے الفاظ ہیں۔ جہنم کا عذاب ان تمام صفات پر مشتمل ہے۔ ’’شدید‘‘ کا مصدر ’’الشدّ‘‘ ہے جس کے معنی ہیں مضبوط گرہ لگانا، باندھنا، کسنا۔ کفار کے لیے جہنم کا عذاب بایں معنی شدید ہے کہ انہیں زنجیروں میں مضبوطی سے باندھ دیا جائے گا۔ چناں چہ فرمایا: ﴿خُذُوْہُ فَغُلُّوہُ ثُمَّ الْجَحِیْمَ صَلُّوْہُ ثُمَّ فِیْ سِلْسِلَۃٍ ذَرْعُہَا سَبْعُوْنَ ذِرَاعًا فَاسْلُکُوْہُ اِِنَّہٗ کَانَ لَا یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ الْعَظِیْمِ ﴾ [1] ’’اسے پکڑو، پس اسے طوق پہنا دو۔ پھر اسے بھڑکتی ہوئی آگ میں
Flag Counter