Maktaba Wahhabi

103 - 313
﴿یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اِنَّ وَعْدَ اللّٰہِ حَقٌّ فَلاَ تَغُرَّنَّکُمُ الْحَیٰوۃُ الدُّنْیَا وَ لاَ یَغُرَّنَّکُمْ بِاللّٰہِ الْغَرُوْرُ ﴾( فاطر : 5) ’’اے لوگو! یقینا اللہ کا وعدہ سچا ہے، کہیں دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈال دے، اور کہیں وہ دھوکے باز تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکا نہ دے جائے۔‘‘ ﴿وَعْدَ اللّٰہِ ﴾ سے مراد قیامت، حشر ونشر، حساب وکتاب اور جنت ودوزخ کا وعدہ ہے۔ جس کی طرف پہلی آیت کے اختتام میں بھی اشارہ ہے ﴿وَاِلَی اللّٰہِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ﴾ کہ تمام معاملات کا انجام اللہ تعالیٰ کے پاس ہے، بالآخر فیصلہ اسی کا ہوگا۔ اس آیت میں اس کے بارے میں فرمایا ہے کہ یہ فیصلہ حق ہے جو بہر نوع ہو کے رہے گا۔ ﴿فَلاَ تَغُرَّنَّکُمُ﴾تمہیں دنیا کی آسائش اور مال ودولت کی فراوانی دنیاوی لذت وسرور، اللہ تعالیٰ کی عبادت واطاعت سے اور آخرت سے غافل نہ کردے۔ ورنہ قیامت کے روز کفِ افسوس ملوگے۔ ﴿اَنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ یّٰحَسْرَتٰی عَلٰی مَا فَرَّطْتُّ فِیْ جَنْبِ م اللّٰہِ وَ اِنْ کُنْتُ لَمِنَ السّٰخِرِیْنَ ﴾[1] ’’کہ کوئی شخص کہے ہائے افسوس! اس کوتاہی پر جو میں نے اللہ کی جناب میں کی اور بے شک میں تو مذاق کرنے والوں میں سے تھا۔‘‘ منکرینِ قیامت بھی اپنے آپ پر افسوس کریں گے: ﴿قَدْ خَسِرَ الَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِلِقَآئِ اللّٰہِ حَتّٰی اِذَا جَآئَتْہُمُ السَّاعَۃُ بَغْتَۃً قَالُوْا یٰحَسْرَتَنَا عَلٰی مَا فَرَّطْنَا فِیْھَا وَ ہُمْ یَحْمِلُوْنَ
Flag Counter