Maktaba Wahhabi

67 - 290
مرزا طاہر پاکستان کے بارے میں ہرزہ سرائی کرتے ہوئے لندن کی ایک کانفرنس میں کہتاہے: ’’اللہ تعالیٰ پاکستان کو ٹکڑے ٹکڑے کردے گا۔ اللہ تعالیٰ اس ملک کو تباہ کر دے گا۔ آپ بے فکر رہیں ۔ چند دنوں میں آپ خوشخبری سنیں گے کہ یہ ملک صفحہ ہستی سے نیست و نابود ہوگیا ہے۔‘‘[1] وفات : مرزا طاہر 19اپریل2003ء کو لندن میں اپنے سابقہ ’’جھوٹے خلفا ‘‘کی ماننداپنےانجام بد کو پہنچا ۔ 6. مرزا مسرور احمد پانچواں خلیفہ مرزا مسرور احمد کا2003ء میں انتخاب ہوا۔ یہ15دسمبر 1950ء کو ربوہ میں پید ہوا،یہ مرزا غلام احمد کا پڑپوتا ،مرزاشریف احمد کا پوتاہے،اس کے باپ کانام مرزامنصوراحمدہے،ماں کانام ناصرہ بیگم تھا۔یہ اپنے بھائیوں میں سب سے چھوٹاہے۔ تعلیم:مرزامسرور نے تعلیم الاسلام ربوہ سے میٹر ک کرنے کےبعدتعلیم الاسلام کالج ربوہ سے بی اے کیا،1976ءمیں زرعی یونی ورسٹی فیصل آبادسے ایم ایس سی کی ڈگری زرعی اقتصاد میں حاصل کی۔ اس کی شادی31جنوری 1977ءکو امة السبوح بیگم سے ہوئی جس سے ایک بیٹی ایک بیٹا مرزاوقاص احمدہے۔ یہ بھی اپنے پیشرؤوں کی طرح اخلاقی اعتبار سے نہایت گھٹیا آدمی ہے،اگر اسے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہدایت نہ ملی تو کچھ بعید نہیں کہ اس کاحال بھی اسی طرح کا ہو جو اس سے پہلوں کا ہواہے۔ قادیانیت کی خباثتوں مکاریوں کے حوالے سے کچھ کے نام ذیل میں دیے جاتے ہیں ان کا مطالعہ نہایت مفید رہے گا ،ان کتب میں ان کے چہروں سے نقاب کشائی کی گئی ہے،اور ان کے جھوٹے مکار نبی اور اس کے خلفاکے احوال کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہےجوکہ نہایت دلفگار،شرمناک حیاسوز ہیں ۔وہ کتب یہ ہیں :’’قادیانیت اُس بازار میں ۔‘‘’’ربوہ وقادیان جو ہم نے دیکھا۔‘‘’’ثبوت حاضر ہیں ۔‘‘’’فتنۂ قادیانیت کے خلاف عدالتی فیصلے۔‘‘’’غدارِپاکستان۔‘‘
Flag Counter