Maktaba Wahhabi

30 - 290
ضرورت نہیں ہے۔اور تکمیل دین کی یہ نعمت بھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کی بدولت ہے، اور یہی نعمت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کی سب سے روشن دلیل ہے، کیونکہ انبیاء و رسل کی بعثت کا مقصد عموما سابقہ شریعتوں میں تبدیلی اور اضافہ ہوتا ہے، اب چونکہ امت محمدیہ کا دین مکمل ہے ٰلہٰذا اب کسی نبی و رسول کی بعثت لا یعنی اور بلا مقصد ہوگی جو کہ حکمت الہیہ کے برخلاف ہے ، اس لئے انبیاء و رسل کی بعثت کا سلسلہ موقوف کردیا گیا ہے۔ 6.آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی عالمگیریت ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ختم نبوت کی واضح دلیل : 10.﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ جَاءَكُمُ الرَّسُولُ بِالْحَقِّ مِنْ رَبِّكُمْ فَآمِنُوا خَيْرًا لَكُمْ﴾ (النساء: 170) ترجمہ:’’ لوگو! تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے رسول دین حق لے کر آچکا ہے لہٰذا تمہارے لیے بہتر یہی ہے کہ تم ایمان لے آؤ۔‘‘ 11.﴿ قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنِّي رَسُولُ اللّٰهِ إِلَيْكُمْ جَمِيعًا ﴾ (الا ٔعراف: 158) ترجمہ:’’ کہہ دیجئے کہ اے لوگو! بے شک میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول ہوں ۔‘‘ 12.﴿وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ﴾ (الا ٔنبياء: 107) ترجمہ:’’ اور ہم نے آپ کو تمام جہان والوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ 13.﴿وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا كَافَّةً لِلنَّاسِ بَشِيرًا وَنَذِيرًا وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ﴾ (سبا ٔ: 28) ترجمہ:’’ اور ہم نے آپ کو تمام لوگوں کے لئے بشارت دینے والا اور ڈرانے والا ہی بنا کر بھیجا ہے مگر اکثر لوگ جانتے نہیں ۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو تا قیامت ہر زمانہ اور ہر قوم کے انسانوں کی طرف مبعوث فرمایا گیا ہے، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے انبیاء علیہم السلام کو ایک خاص قوم اور خاص زمانہ کے لئے مبعوث کیا جاتا تھا اسی لئے دوسرے زمانہ اور قوم کے لئے مزید انبیاء کی بعثت ضروری تھی تاکہ حجت قائم ہوسکے، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت چونکہ عالمگیر و آفاقی ہے ، تاقیامت برقرار ہے اور کسی خاص قوم اور زمانہ کی پابند نہیں ہے ، لہٰذا اب کسی اور نبی کی ضرورت نہیں ، اور یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت کی واضح دلیل ہے۔
Flag Counter