امت محمدیہ پر اللہ رب العالمین کی رحمت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اللہ تعالی نے ہمارے پیارے نبی آخر الزماں پیغمبر جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والوں کی خبر دے دی تھی تاکہ امت محمدیہ ان کے فتنے اور گمراہی سے بچ سکے ۔ اس لئے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جس طرح عقیدہءختم نبوت کو واضح فرمایا ہے اسی طرح اس بات کی پیشن گوئی بھی فرمادی ہے کہ میرے بعد میری امت میں تیس بدبخت افراد نبوت کاجھوٹا دعوی کریں گے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’لا تقوم السَّاعة حتى يُبْعَثَ دجَّالوسن كذَّابون قريبٌ من ثلاثين، كلُّهم يزعم أنه رسول الله‘‘[1] ترجمہ:’’ اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہوگی جب تک تیس کے قریب جھوٹے دجال (نبوت کا جھوٹا دعوی کرنے والے) پیدا نہ ہوں ، وہ سب یہ سمجھیں گے کہ وہ اللہ کے رسول ہیں (نعوذ باللہ)۔ ‘‘ اور ایک حدیث میں سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’وإنه سَيَکُوْنُ فِيْ أُمَّتِيْ ثَلَاثُوْنَ کَذَّابُوْنَ، کُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنّه نَبِیٌّّ وَ أَنَا خَاتَمُ النَّبِيِيْنَ لَا نَبِيَ بَعْدِيْ‘‘[2] ترجمہ: ’’میری امت میں تیس جھوٹے افراد ہوں گے ان میں سے ہر ایک کو یہ (جھوٹا) گمان ہوگا کہ وہ نبی ہے حالانکہ میں خاتم النبیین ہوں اور میرے بعد کوئی نبی نہیں (آئے گا)۔‘‘ پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبوت یا رسالت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے آخری ایام میں دس ہجری میں کچھ لوگوں نے نبوت کا جھوٹا دعوی کردیا ، جیساکہ اسود عنسی اور مسیلمہ کذاب وغیرہ۔ |