(دوم)۔۔۔۔اس کے بعد جناب ممدو ح نے میری موت کا اشتہاردیا اور میرے خود بدولت دوسری فتح۔ (سوم)۔۔۔ریاست رام پور صانھا اللّٰہ عن الشرور میں ہزہائینس حضور نواب صاحب کے سامنے مباحثہ ہوااوراس مباحثہ میں قادیانی جماعت کے تمام برگزیدہ اصحاب شریک تھے مگر تین روز کے مقابلے کے بعد ایسے بھاگےکہ شہر رام پور کو پھر کر بھی نہیں دیکھا۔بلکہ بزبان حال یہ کہتے ہیں : نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے تھے لیکن بہت بے آبرو ہوکر تیرے کوچے سے ہم نکلے اس فتح کا ثبوت ہزہائینس نواب صاحب کا سرٹیفیکیٹ موجودہے۔جو درج ذیل ہے: حضور نواب صاحب کا رام پور کا سرٹیفیکیٹ رام پور میں قادیانی صاحبان سے مناظرہ کے وقت مولوی ابوالوفا محمد ثناء اللہ صاحب کی گفتگو سنی۔مولوی صاحب نہایت فصیح البیان ہیں اور بڑی خوبی یہ ہے کہ برجستہ کلام کرتے ہیں انہوں نے اپنی تقریر میں جس امر کی تمہید کی اسے بدلائل ثابت کیا ہم ان کے بیان سےبہت محفوظ ومسرور ہوئے۔ دستخط:خاص حضور نواب صاحب بہادر محمد حامدعلی خان چہارم: چھوتھی فتح یہ ہوئی جو باب لدھیانہ میں قتل دجال سے خدا نے دی۔یہ ہیں چار فتوحات بینہ جن کی وجہ سے خیر خواہاں اسلام مجھ کو فاتح قادیان کہتے ہیں۔الحمدللہ! خاکسار ابوالوفاء ثناء اللہ(مولوی فاضل)امر تسر |