Maktaba Wahhabi

136 - 290
مولانا محمد حسین بٹالوی کے بعد قادیانیت کی تردید میں شیخ الاسلام مولانا ابوالوفا ثناءاللہ امر تسری رحمہ اللہ کی خدمات جلیلہ اتنی ہیں کہ ان کی مثال پیش نہیں کی جاسکتی۔برصغیر کے نامور اہل علم نے قادیانی فتنہ کی تردید میں مولاناامرتسری کی خدمات کا اعتراف کیا ہے۔ علامہ سید سلیمان ندوی(م1953ء)فرماتے ہیں کہ: ’’اسلام اور پیغمبر اسلام کے خلاف جس نے بھی زبان کھولی اور قلم اٹھایا تو اس کے فتنے کو روکنے کےلیے ان کا قلم شمشیر بے نیام ہوتا تھا۔اور اسی مجاہدانہ خدمت میں انہوں نے عمر بسر کردی ہے۔‘‘فجزاہ اللّٰہ عن الاسلام خیر الجزاء[1] مولانا سیدنا ابوالحسن علی ندوی رحمہ اللہ ((1999ء)لکھتے ہیں کہ: ’’مرزا غلام احمد نے جب 1891ء میں مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا۔پھر 1901 میں نبوت کادعویٰ کیا۔تو علماء اسلام نے اس کی تردید ومخالفت شروع کی۔تردید ومخالفت کرنے والوں میں مشہور عالم مولانا ثناء اللہ امر تسری مدیر اہلحدیث پیش پیش اور نمایاں تھے۔‘‘[2] بابائے صحافت مولانا ظفر علی خان رحمہ اللہ (م1956ھ)فرماتے ہیں : خدا سمجھائے اس ظالم ثناء اللہ کو جس نے نہ چھوڑا قبر میں بھی قادیانیت کے بانی کو
Flag Counter