Maktaba Wahhabi

38 - 42
لوگوں کے ذہنوں میں اپنے قائدین اور لیڈروں کے خلاف انتقام کے جذبے بھڑک اٹھتے ہیں۔معاشرے میں اُن کی عزت نہیں رہتی،لوگ اُن سے متنفر اور بددل ہو جاتے ہیں جو کہ غیر مسلموں کا اصل مقصد ہے۔چنانچہ وہ تو اس میں کامیاب و کامران ہیں۔کیونکہ وہ تو ’’بی بی سی‘‘ اور ’’سی این این‘‘ میں مسلمان قائدین اور حاکموں کو بلوا کر ’’ہارڈ ٹالک‘‘ اور ’’لوز ٹالک(Hard Talk and Loos Talk) کرتے رہتے ہیں اور اُن سے چھپے ہوئے راز بھی اگلوا لیتے ہیں۔کیا کبھی ’’مسلمانوں‘‘ کے کسی بھی میڈیا نے غیر مسلم حکمرانوں کیساتھ ’’ہارڈ ٹالک‘‘ یا ’’لوز ٹالک‘‘ کی ہے؟ کیا کبھی اُنہوں نے اپنے راز میڈیا پر پیش کئے ہیں؟ اسلام نے ’’مسجد‘‘ کو اللہ کا گھر قرار دیا ہے،اس کو وہی لوگ آباد کرتے ہیں جن کے دلوں میں تقویٰ ہوتا ہے،اور زمین پر اللہ تعالیٰ کی سب سے زیادہ پسند یدہ جگہ ’’مسجد‘‘ ہے۔لیکن جب مسجد کو مسلمانوں کے خلاف چھپ چھپ کر پروپیگنڈہ کرنے کے لئے منتخب کیا گیا تو اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا کہ اس مسجد کو ہی گرا دیا جائے۔اور وہ مسجد گرا دی گئی۔یہ تو اسلام کی غیرت تھی۔آج کل یہ کام بہت سی جگہوں سے لیا جا رہا ہے جن میں کئی ’’مساجد،امام بارگاہ اور مزار‘‘ وغیرہ شامل ہیں لیکن سب سے بڑھ کر تو ’’میڈیا‘‘ کی بڑی بڑی خوبصورت اور مرصع وہ بلڈنگیں (Buildings) ہیں جن میں اعلانیہ طور پر مسلمانوں کے ذہنوں کو اِسلام سے خالی کرنے کا کام لیا جا رہا ہے۔ چنانچہ آج مسلمانوں کے قائد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس طرح کی ہر بلڈنگ کو زمین بوس کروا دے جس میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے یا لوگوں کے
Flag Counter