Maktaba Wahhabi

10 - 42
’’اے محمد ا آپ بھی جان لیں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں‘‘ اسی طرح فرمایا: ﴿وَقُلْ رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا﴾ ’’(اے نبی) آپ یوں دعا کیجئے کہ اے میرے رب میرے علم میں اضافہ فرما‘‘ لہٰذا مندرجہ بالا آیات سے علم کی فضیلت اور اہمیت کا پتہ چلتا ہے کہ اللہ رب العزت اپنے پیارے نبی ا کو بھی علم کے حصول کی طرف راغب کر رہا ہے کہ جن سے بڑھ کر کوئی بڑا عالم دنیا میں پیدا نہیں ہوا اور جن سے بڑا قائد دنیا نے کبھی نہیں دیکھا۔خود رسول اللہ ا کے فرمان کا مفہوم ہے کہ ’’میں اولادِ آدم کا سردار ہوں اور اس میں کوئی فخر نہیں اور میں تم سب سے زیاہ اللہ کو جانتا ہوں عالم ہوں اور اس میں کوئی فخر نہیں‘‘ شیخ صحاب براہِ کرم حدیث کے الفاظ نقل فرما دیں شکریہ۔ اپنے تو اپنے بیگانوں تک نے بھی یہی گواہی دی ہے کہ اگر اس دنیا کے سو بڑے بڑے آدمیوں کا ذکر کیا جائے تو محمد ا ہی سب سے پہلے ہیں۔پوری دنیا اس بات پر حیران ہے کہ آکسفورڈ،میونخ اور دیگر بڑی بڑی یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے،ناسا کی تجربہ گاہوں میں عمریں گزارنے والے علم کی اس انتہا کو نہیں پہنچ پاتے جہاں مسجد کی کچی ریتلی زمین پر بیٹھ کر پڑھنے والے پہنچ جاتے ہیں۔وجہ صرف یہی ہے کہ ﴿وَلَقَدْ ضَرَبْنَا لِلنَّاسِ فِیْ ھٰذَا الْقُرْآنَ مِنْ کُلِّ مَثَل﴾ یعنی ’’البتہ تحقیق ہم نے اس قرآن میں ہر چیز کی مثال بیان کر دی ہے‘‘۔ اب یہ ملتی کن کو ہے؟ صرف اُنہیں جو اس ’’قرآن میں غور و فکر اور تدبر کرتے ہیں‘‘ کیونکہ ﴿اِنَّ ھٰذَا الْقُرْاٰنَ یَھْدِیْ لِلَّتِیْ ھِیَ اَقْوَمُ﴾
Flag Counter