Maktaba Wahhabi

31 - 94
فائدہ:سنت یہ ہے کہ اقامت سننے والا بھی اسی طرح کہے جس طرح اقامت کہنے والا کہتا ہے،سوائے حَیَّ عَلَی الصَّلَاۃِ اور حَیَّ عَلَی الْفَلَاح کے کہ ان میں لَا حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلَّا بِاللّٰہِ کہے گا۔اور قَدْ قَامَتِ الصَّلَاۃُ کے جواب میں بھی قَدْ قَامَتِ الصَّلَاۃُ ہی کہے گا نہ کہ أَقَامَہَا اللّٰہُ وَأَدَامَہَا،کیونکہ اس بارے میں جو حدیث ذکر کی جاتی ہے وہ ضعیف ہے۔ [فتوی کونسل:سعودی عرب] نماز سترہ کی طرف پڑھنا ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’ تم میں سے کوئی شخص جب نماز پڑھنا چاہے تو سترہ کی طرف پڑھے اور اس کے قریب ہو جائے اور اپنے اور اس کے درمیان کسی کو گذرنے نہ دے۔‘‘ [ابو داؤد،ابن ماجہ،صحیح ابن خزیمہ] یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ ہر نماز سترہ رکھ کر پڑھی جائے،خواہ نمازی مسجد میں ہو یا گھر میں،مرد ہو یا عورت۔جبکہ کئی نمازی اس سنت پر عمل نہ کرکے اپنے آپ کو اس کے اجر سے محروم کرلیتے ہیں،حالانکہ یہ سنت بھی ان سنتوں میں سے ہے جن پر دن اور رات میں کئی مرتبہ عمل ہو سکتاہے۔چنانچہ فرائض سے پہلے اور بعد کی سنتیں،تحیۃ
Flag Counter