Maktaba Wahhabi

40 - 89
وقوت کے ساتھ نافذ کرے اور اگر ضرورت پڑے تو بزورِ شمشیر بھی ان کا نفاذ عمل میں لائے۔دعوت وتبلیغ کا کام سیاست ہے اور معاشرت بھی۔ داعی ومبلّغ عمدہ اخلاق،ایمانی قوّت اور مسلمانوں کے باہمی اتحاد واتفاق کی طرف دعوت دے۔جیسا کہ ارشادِ الٰہی ہے: {وَاعْتَصِمُوْابِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعاً وَّلَا تَفَرَّقُوْا} (سورۃ آل عمران:۱۰۳) ’’اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑے رکھو اور افتراق وانتشار کا شکار مت ہو۔‘‘ اللہ کا دین۔اسلام۔باہمی اتحاد واتفاق اور ایسی صالح وحکیمانہ سیاست کا داعی ہے جو یکجہتی ویگانگت پیدا کرے نہ کہ تفرقہ وعداوت ،جو لوگوں کو باہمی شِیر وشکر کرے نہ کہ متباعد ومتنفّر اور جوصفاء قلبی وآئینہ دلی،اخوّتِ اسلامی کے احترام، بِرّوبھلائی ،تقویٰ واچھائی پر تعاون اور بندگانِ اِلٰہ کے ساتھ بِرّوبھلائی کی تعلیم دیتا ہے۔ داعی ومبلّغ، امانت کی ادائیگی ،شرعی احکام کی رُوسے فیصلہ کرنے اور غیر منزّل مِنَ اللہ کے ساتھ فیصلہ نہ کرنے کی طرف دعوت دے۔جیسا کہ اللہ عزّ وجلّ کا ارشاد ہے: {اِنَّ اللّٰہَ یَأْ مُرُکُمْ اَنْ تُؤَدُّوْاالْاَمَانَاتِ اِلٰی اَھْلِھَا وَاِذَ حَکَمْتُمْ بَیْنَ النَّاسِ اَنْ تَحْکُمُوْابِالْعَدْلِ} (سورۃ النسآء:۵۸) ’’اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے مالکوں کو پہنچادواور جب تم لوگوں میں کوئی فیصلہ کرو تو عدل وانصاف کے ساتھ فیصلہ کرو۔‘‘ دعوت وارشاد کا کام جسطرح سیادت وعبادت اور جہادہے، ویسے ہی یہ سیاسیات واقتصادیات بھی ہے۔ مرشد وواعظ کو چاہیے کہ وہ شرعی اور متوسّط اقتصادی نظام کی طرف دعوت دے نہ کہ
Flag Counter