Maktaba Wahhabi

265 - 265
معقل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی قسم کا کفارہ ادا کیا اور اپنی بہن کا نکاح دوبارہ اسی کے ساتھ کردیا۔ مبارک بن فضالہ حسن سے بیان کرتے ہیں کہ معقل بن یسار رضی اللہ عنہ نے اپنی بہن کی شادی کسی مسلمان سے کی۔ کچھ عرصہ بعد اس نے اسے طلاق دے دی اور رجوع بھی نہ کیا اور یوں عدت ختم ہوگئی۔ عدت کے ختم ہونے کے بعد عورت آزاد تھی۔ دوسرے لوگوں کے ساتھ پہلے خاوند نے بھی نکاح کا پیغام بھیجا۔ عورت اپنے پہلے خاوند سے نکاح کرنے پر راضی ہوگئی تھی لیکن معقل بن یسار رضی اللہ عنہ غصے ہوگئے اور کہا: ’’میں نے تجھے عزت دی تھی لیکن تو نے اسے طلاق دے دی۔ اب اللہ کی قسم! میں دوبارہ اپنی بہن کے ساتھ تیری شادی نہیں کروں گا، کبھی بھی نہیں۔‘‘ حسن فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے جان لیا تھا کہ اب مرد اور عورت دونوں کی خواہش ہے تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمادی: ﴿ وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُمْ بِالْمَعْرُوفِ ذَلِكَ يُوعَظُ بِهِ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ يُؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ذَلِكُمْ أَزْكَى لَكُمْ وَأَطْهَرُ وَاللّٰهُ يَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لَا تَعْلَمُونَ﴾ فرماتے ہیں کہ معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کو بھی اس آیت کا علم ہوا تو کہا: میں اپنے رب کی بات سنوں گا اور اطاعت کروں گا، چنانچہ انھوں نے اپنی بہن کے سابقہ خاوند کو بلایا اور کہا: ’’میں تیرے ساتھ اس کی شادی کرتا ہوں اور تجھے عزت دیتا ہوں۔‘‘ لہٰذا انھوں نے دوبارہ نکاح کردیا۔[1]
Flag Counter