Maktaba Wahhabi

121 - 265
اسباب نزول حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میرے چچا انس بن نضر رضی اللہ عنہ ، یاد رہے کہ میرا نام انس بھی انھی کے نام پر رکھا گیا تھا، غزوہ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔ اس بات کا انھیں بہت دکھ ہوا، چنانچہ انھوں نے اللہ تعالیٰ سے عزم کرتے ہوئے کہا: ’’یہ میری محرومی ہے کہ میں اسلام کے اولین معرکے میں، جس کی قیادت خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی، حاضر نہ ہوسکا۔ اللہ کی قسم! اگر اللہ نے کبھی جہاد کا موقع دیا تو اللہ تعالیٰ دیکھے گا کہ میں کتنی بہادری سے لڑتا ہوں۔‘‘ غزوۂ احد میں جب مسلمان بھاگ کھڑے ہوئے تو انھوں نے کہا: ’’اے اللہ! میں اپنی قوم کے اس موقف سے اور کافروں سے لا تعلقی کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘ اس کے بعد انھوں نے تلوار ہاتھ میں لی اور میدان جنگ میں کود پڑے۔ اتنے میں ان کی حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوگئی۔ انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’’اے سعد! قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! مجھے احد کے پاس سے جنت کی خوشبو آرہی ہے۔‘‘ پھر انھوں نے بڑی زور دار لڑائی لڑی۔ آخر کار شہید ہوگئے۔
Flag Counter