Maktaba Wahhabi

110 - 265
حضرت انس بن نضر رضی اللہ عنہ سیدنا انس بن نضر رضی اللہ عنہ ایک بارعب اور منفرد شخصیت کے حامل تھے۔ آپ نے میدان جنگ میں گھوڑے کی پیٹھ پر جام شہادت نوش کیا۔ ایسے مومن کہ اللہ تعالیٰ سے کیا وعدہ سچ کر دکھایا۔ ایسے مسلمان کہ ایمان دل کی گہرائیوں تک سرایت کر چکا تھا اور نور ایمان نے ان کے ماحول کو منور کردیا تھا۔ آپ کا تعلق انصاری قبیلے بنو نجار سے تھا۔ وہ قبیلہ جس نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو سنتے ہی رخت سفر باندھا اور میلوں کا سفر طے کرکے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مجلس ہوئی تو انھوں نے عرض کی: اے محمد! اپنی دعوت پیش کیجیے اور اپنے لیے اور اپنے رب کے لیے جو عہد و پیمان لینا چاہتے ہیں لے لیجیے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلاوت کلام پاک سے آغاز کیا، دعوت الی اللہ پیش کی اور اسلام کی طرف راغب کیا، پھر آپ نے فرمایا: ’’میں تم سے اس بات پر بیعت لیتا ہوں کہ تم میرا اسی طرح دفاع کرو گے جس طرح تم اپنے بیوی بچوں کا دفاع کرتے ہو۔‘‘ حضرت براء بن معرور رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک ہاتھ کو تھامتے ہوئے کہا:جی ہاں۔ قسم اس ذات کی جس نے حق کے ساتھ آپ کو بھیجا ہے! ہم آپ کا اسی طرح
Flag Counter