Maktaba Wahhabi

175 - 265
اور نورِ اسلام کو چھوڑتے اور نظر انداز کرتے جارہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گمراہی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں نے انھیں راہ حق سے دور کردیا ہے۔ اور اب وہ حیران و گرداں ہیں کہ ان سے خروج اور چھٹکارا کیسے ممکن ہے؟ اس وقت ان رجال کار کی اشد ضرورت ہے جو اسلام کو اپنے تصرفات میں حاکم بنائیں، اپنی زندگی کے لیے ضابطۂ حیات بنائیں، اپنے ہر خاص وعام معاملات میں اسلام کو فیصل تسلیم کریں، اسے دستور اور فیصلوں کے لیے منبع قوانین مانیں۔ اگر ایسے رجال کار اور انقلابی جوان میسر آجائیں تو وہ اسلام کی نشاۃ ثانیہ لاسکتے ہیں، وہی عزت و مجد اور سلطنت واپس لاسکتے ہیں۔ لیکن ایسے رجال کار اور رجال اسلام کہاں سے لائیں؟ میدان ایسے جوانوں سے بھرے ہوتے تھے، اب وہ میدان کیوں یکسر خالی ہیں؟ چہار دانگِ عالم میں ان کی آواز کی بازگشت ہوتی تھی، اب خوفناک سناٹا کیوں ہے؟ ہمارے موجودہ دور کی تاریخ پر نگاہ رکھنے اور وچار کرنے والا اس بات سے انکار نہیں کرسکتا۔ بہت سے شہروں اور ملکوں میں اسلامی تحریکوں کے لیڈروں اور قائدین پرایسی ایسی مصیبتیں اور آزمائشیں نازل ہوچکی ہیں کہ اگر وہ مضبوط پہاڑوں پر نازل ہوتیں تو وہ بھی ریزہ ریز ہوجاتے۔ بہت سے داعیوں اور لیڈروں کو قید کردیا گیا، ان کے اعضا کاٹ کر کتوں اور درندوں کو کھلائے گئے۔ ان پر عذاب کا کوڑا برسایا گیا، ان کی عزت و عصمت کو پامال کیا گیا، ان کے صحیفے غلیظ اور ناپاک قدموں تلے روندے گئے، ان پر طرح طرح کے الزامات لگائے گئے اور میڈیا کے ذریعے سے انھیں بدنام کیا گیا حتی کہ انھیں انسانوں کی فہرست سے بھی نکال دیا گیا۔
Flag Counter