Maktaba Wahhabi

160 - 265
حضرت خباب رضی اللہ عنہ کے بارے میں بعض لوگوں کا خیال ہے کہ آپ مالی لحاظ سے کچھ کمزور تھے، چنانچہ ایک مرتبہ وہ وائل سہمی کے پاس ریکوری (Recovery) کے لیے گئے۔ وائل نے آپ سے کچھ تیر اور زرہیں خریدیں تھیں جن کی کچھ رقم کی ادائیگی ابھی باقی تھی۔ وائل نے کہا: خباب! جس محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر تم ہو، کیا اس کا یہ کہنا نہیں ہے کہ جنت میں سونا ، چاندی، کپڑے اور خادم وغیرہ مطالبہ کرنے پر اہل جنت کو فوراً مل جائیں گے؟ خباب رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: کیوں نہیں! ایسا ہی ہے۔ وائل نے کہا: پھر مجھے قیامت کے دن تک کی مہلت دو۔ میں قیامت والے دن تجھے تیرا حق چکا دوں گا۔ اللہ کی قسم! اے خباب! تو اور تیرے ساتھی اللہ کے نزدیک مجھ سے مقام و مرتبہ میں بڑھ نہیں سکو گے۔[1] اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں: ﴿ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا ، أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا ، كَلَّا سَنَكْتُبُ مَا يَقُولُ وَنَمُدُّ لَهُ مِنَ الْعَذَابِ مَدًّا ، وَنَرِثُهُ مَا يَقُولُ وَيَأْتِينَا فَرْدًا ﴾ ’’پھر آپ اس شخص کے بارے میں بتلائیے جس نے ہماری آیات کا انکار کیا اورکہا: مجھے ضرور مال اوراولاد دی جائے گی۔ کیا اس نے غیب کی اطلاع پا لی یا رحمن کے ہاں کوئی عہد لے لیاہے؟ ہرگز نہیں! ہم ضرور لکھیں گے جو کچھ وہ کہتا ہے اور ہم اس کے لیے عذاب بہت بڑھا دیں گے اور ان چیزوں کے ہم وارث ہوں گے جو وہ کہتا ہے اور وہ ہمارے پاس اکیلا آئے گا۔‘‘ [2]
Flag Counter