Maktaba Wahhabi

157 - 194
خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے مقام حر ۃ پہ لوگوں کو امامت کروائی تو مختلف سورتوں سے پڑھا، پھر سلام کے بعد لوگوں کی طرف متوجہ ہوکر فرمایا: مجھے جہاد نے تعلیم قرآن سے مشغول کر رکھا ہے۔ [1] ابن عون[2] فرماتے ہیں، میں نے ابن سیرین سے اس شخص کے متعلق پوچھا جوہرایک سورت سے دو آیتیں پڑھ کے دوسری سورت کوشروع کر دیتا ہے پھر اس کو چھوڑ کر کسی تیسری کو شروع کر لیتا ہے تو انہوں نے فرمایا: تم سے ہر ایک کو اس بات سے ڈرنا چاہیے کہ کہیں وہ لاعلمی میں کبیرہ گناہ تو نہیں کر رہا ۔ [3] ابو عبید نے ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے انہوں نے فرمایا: جب تو کسی صورت کی ابتدا کرے پھر کسی اور سے تلاوت کرنا چاہیے تو ایسا کر لے سوائے سورۃ قل ہو اللہ احد کے اس کو شروع کرو تو خاتمہ سے قبل کسی اور سورت کی طرف منتقل نہ ہو ۔ [4] ابو عبید فر ماتے ہیں: ہمارے ہاں اس مسئلہ میں کراہت ہے جو قراء حضرات مختلف آیات سے تلاوت کرتے ہیں جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال رضی اللہ عنہ کو منع کیا اور جیسا کہ خالد رضی اللہ عنہ نے اپنا عذر پیش کیا اس کو ابن سیرین رحمہ اللہ نے بھی مکروہ جانا ہے، باقی رہی بات عبداللہ رضی اللہ عنہ کی روایت کی تو شاید اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص سورت مکمل کرنیکی نیت سے ابتدا کرے
Flag Counter