Maktaba Wahhabi

671 - 677
ممانعت بھی ہو چکی ہے۔ لیکن موجودہ زمانے کے افتراء پردازوں نے قرآن کریم کو جھٹلانے کے علاوہ بہت کچھ ماننے سے انکار کر دیا اور جس عمل سے اللہ تعالیٰ نے روکا تھا وہ اسی کا دوبارہ ارتکاب کر رہے ہیں ۔ آسمان سے براء ت نازل ہونے اور اللہ کی جانب سے سیّدہ رضی اللہ عنہا کی طہارت و پاکیزگی کا اعلان آنے کے باوجود ہمارا مشاہدہ ہے کہ کچھ لوگوں کے دل کفر، نفاق اور خباثت سے لبریز ہیں ۔ وہ الفاظ میں تحریف کرتے ہیں اور رب العالمین کی مخلوق کی معزز ترین اور سب سے زیادہ پاکباز عورت کی تنقیص و تقبیح میں محو و مشغول ہیں ۔ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ بازی کے مرتکب ہو رہے ہیں اور ان کے درمیان فتنہ و فساد پھیلانے میں ہمہ تن مصروف رہتے ہیں اور ان کے زعم باطل کے مطابق حبّ اہل بیتR کی آڑ میں وہ اللہ اور اس کے رسول کی معصیت کا ارتکاب نہایت جرأت مندی اور دیدہ دلیری سے کرتے ہیں ۔ حالانکہ اہل بیت ان سے بیزار ہیں وہ لوگوں کے لیے ان کا دین، عقیدہ اور اسلام بگاڑ رہے ہیں ۔ قدیم زمانے کے واقعہ افک کی تہوں میں بے شمار خیر مخفی تھی۔ اسی طرح موجودہ زمانے کے جدید بہتان بھی فوائد اور مثبت آثار سے خالی نہیں بلکہ بھلائیوں ، بشارتوں ، فضائل اور برکتوں سے مالامال ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے قدیم بہتان کے بارے میں جو فرمایا وہی موجودہ زمانے کے بہتان پر صادق آتا ہے: ﴿ لَا تَحْسَبُوهُ شَرًّا لَكُمْ بَلْ هُوَ خَيْرٌ لَكُمْ﴾ (النور: ۱۱) ’’اسے اپنے لیے برا مت سمجھو، بلکہ یہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ ‘‘ جب سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر بہتان تراشوں نے حملہ کر دیا اور نئے انداز سے اس کی نسبت سے بہتان تراشے تو یہ فتنہ بھی اپنے ساتھ بے شمار فوائد اور ثمرات طیبہ لایا۔ ان میں سے اہم فوائد ذیل میں درج کیے جاتے ہیں : ۱۔اس ظالمانہ عمل کے نتیجے میں سب سے بڑی بھلائی امت مسلمہ کو یہ حاصل ہوئی ہے کہ اکثر اہل اسلام کے سامنے رافضیت کی طرف منسوب لوگوں کا دین اور اخلاق کھل کر سامنے آ گیا ہے اور وہ اپنے علاوہ دیگر تمام امت اسلامیہ کے لیے جو بدعملیاں کرتے ہیں اور جو بغض و خباثت ان کے سینوں کے اندر پھڑپھڑا رہی ہے خصوصاً اکثر صحابہ اور امہات المومنین رضی اللہ عنہم کے بارے میں وہ جو کچھ اپنے دلوں میں ’’تقیہ‘‘ کے پردوں میں چھپائے ہوئے ہیں اور جو کچھ ان کی زبانوں سے الم غلم نکلتا رہتا ہے، اس سے امت اسلامیہ کا ہر منصف مزاج پیروکار اس کی حقیقت سے واقف ہو گیا ہے کہ اس کا سبب وحید امت کا رافضیت کی اصلیت سے جہالت اور عدم معرفت ہے۔
Flag Counter