Maktaba Wahhabi

390 - 677
اپنے نبی کو وہ سب کچھ بتا دیا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی مذکورہ نے راز افشا کیا تھا اور جو کچھ انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قتل کی سازش کی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ عَرَّفَ بَعْضَهُ ﴾ یعنی آپ نے اپنی اس بیوی کو پوری بات بتا دی اور فرمایا: جو راز میں نے تجھے دیا تھا تو نے وہ افشا کیوں کیا؟ دونوں مذکورہ کتابوں میں دوسرے مقام پر لکھا ہوا ہے: ’’ عبدالصمد بن بشیر نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے روایت کی کہ کیا تم جانتے ہو نبی صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہوئے یا قتل کیے گئے؟ بے شک اللہ تعالیٰ کہتا ہے: ﴿ أَفَإِنْ مَاتَ أَوْ قُتِلَ انْقَلَبْتُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ ﴾ (آل عمران: ۱۴۴) ’’اگر وہ فوت ہو جائے، یا قتل کر دیا جائے تو تم اپنی ایڑیوں پر پھر جاؤ گے۔‘‘ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مرنے سے پہلے زہر دیا گیا بے شک ان دونوں (عائشہ و حفصہ رضی اللہ عنہا مراد ہیں ) نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر پلایا۔ لہٰذا ہم کہتے ہیں بے شک دونوں عورتیں اور ان دونوں کے باپ اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں سے بدترین ہیں ۔‘‘[1] سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی وفات کی خوشی مناتے ہوئے ایک احمق معاصر اپنے اسلاف سے نقل کرتے ہوئے لکھتا ہے: ’’میں کیا کہوں اور کیا کچھ شمار کروں اور کس کس کا تذکرہ کروں ؟ کیا میں یہ بتاؤں کہ اس (عائشہ رضی اللہ عنہا ) نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر پلا کر قتل کر ڈالا؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ أَتَوَاصَوْا بِهِ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُونَ﴾ (الذاریات: ۵۳) ’’کیا انھوں نے ایک دوسرے کو اس (بات) کی وصیت کی ہے؟ (نہیں ) بلکہ یہ (خود ہی) سر کش لوگ ہیں ۔‘‘ دوسرا نظریہ .... صحیح احادیث کے معنی اپنی خواہشات کے مطابق بدل دینا: قدیم و جدید شیعہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو عائشہ و حفصہ( رضی ا للہ عنہما ) کے ہاتھوں زہر پلانے کی روایت مسلسل بیان و تحریر کرتے ہیں اور پرزور طریقے سے کہتے ہیں کہ ان دونوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو زہر پلایا۔ ذیل میں وہ روایت من و عن تحریر کی جاتی ہے جو امام بخاری و مسلم نے صحیحین میں روایت کی ہے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:
Flag Counter