Maktaba Wahhabi

538 - 677
پاک کرنا۔ ‘‘[1] عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ آیت نازل ہوئی ﴿ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّٰهُ لِيُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا﴾تو آپ (میری والدہ) ام سلمہ کے گھر میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فاطمہ، حسن اور حسین رضی اللہ عنہم کو بلایا اور ان کو چادر سے ڈھانپ دیا اور علی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ پیچھے تھے۔ ان سب کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چادر سے ڈھانپ دیا۔ پھر فرمایا: ’’اے اللہ! یہ میرے گھر والے ہیں تو ان سے نجاست دُور کر دے اور ان کو پاک کر دے اچھی طرح پاک کرنا۔‘‘ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی! کیا میں بھی ان کے ساتھ ہوں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم اپنی جگہ پر رہو اور تم بھلائی پر ہو۔‘‘[2] سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے علی، حسن، حسین اور فاطمہ رضی اللہ عنہم پر چادر ڈال دی اور فرمایا: اے اللہ! یہ میرے گھر والے اور میرے خاص لوگ ہیں ۔ تو ان سے نجاست دُور کر دے اور ان کو اچھی طرح پاک کر دے، ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں بھی ان کے ساتھ ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو نیکی کی طرف گامزن ہے۔‘‘[3] اس معنی کا احتمال بھی ہے کہ تم بھلائی پر ہو اور تم اپنی جگہ رہو۔ یعنی تم تو میرے اہل بیت میں سے ہو اور تمھیں چادر کے نیچے آنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ شاید آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں علی رضی اللہ عنہ کی موجودگی کی
Flag Counter