Maktaba Wahhabi

131 - 677
کرتے تھے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے: ’’جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سفر پر روانہ ہونے لگتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بیویوں کے درمیان قرعہ اندازی کرتے۔ ایک بار سیّدہ عائشہ اور سیّدہ حفصہ رضی ا للہ عنہما دونوں کے نام کا قرعہ نکلا۔ جب رات ہوتی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے باتیں کرتے ہوئے چلتے ۔‘‘[1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم سیّدہ ممدوحہ کو اپنے قریب کر لیتے اور اپنی شفقت و رحمت بھرے بازو ان کی طرف پھیلا دیتے۔ ہمارے ماں باپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیّدہ رضی اللہ عنہا پر قربان۔ ہماری امی جان سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ان معمولاتِ نبوی سے مانوس ہو چکی تھیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھانے پینے کے برتنوں میں وہی جگہ تلاش فرماتے جہاں ہماری امی اپنا دہن مبارک لگاتیں اور ام المؤمنین بھی ایسا ہی کرتیں ۔سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’میں اپنے ایام (حیض)کے دوران برتن سے پانی پیتی پھر وہ برتن میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑا دیتی تو آپ اپنا دہن مبارک میرے لب رکھنے والی جگہ پر رکھتے اور برتن میں جو کچھ دودھ یا پانی ہوتا آپ پی لیتے اور میں ہڈی سے گوشت نوچتی جبکہ میں حائضہ ہوتی تو پھر میں وہی ہڈی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑا دیتی تو آپ اپنے لب مقدس میرے لب والی جگہ پر رکھتے اور ہڈی سے گوشت نوچتے ۔‘‘[2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری امی جان سے بظاہر خوش طبعی بھی کرتے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ’’بے شک میں بخوبی سمجھتا ہوں تم مجھ سے خوش ہوتی ہو اور کب تم مجھ سے ناراض ہوتی ہو۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا عرض کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے پتا چلتا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم مجھ سے خوش ہوتی ہو تو اس طرح قسم اٹھاتی ہو: ((لَا وَ رَبِّ مُحَمَّدٍ!)) ’’محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے رب کی قسم!‘‘ اور جب تم مجھ سے ناراض ہوتی ہو تو کہتی ہو: ((لَا وَ رَبِّ اِبْرَاہِیْمَ!)) ’’ابراہیم علیہ السلام کے رب کی قسم!‘‘ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا تصدیق کرتے ہوئے فرماتی ہیں : ’’اللہ کی قسم! میں صرف آپ کا نام ہی
Flag Counter