Maktaba Wahhabi

20 - 69
حدیث کہاں رہی وہ تو جناب کے اضغاث احلام بن گئی۔حدیث میں ایسی کوئی بھی بات نہیں کہ عورت اللہ کی نافرمانی کرے اور شوہر کی نافرمانی نہ کرے یانعوذ باللہ شوہر اللہ سے بھی بڑھ کرہے یہ سراسر جناب کا اتہام و بہتان ہے۔ فَوَیْلٌ لَّہُمْ مِّمَّا کَتَبتْاَا اَیْدِیْہِمْ وَ وَیْلٌ لَّہُمْ مِّمَّا یَکْسِبُوْن (البقرہ) موصوف کو یہ تسلیم ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی موجب جہنم ہے تو کیااللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے شوہر کی اطاعت (معروف کاموں میں) کا حکم نہیں دیا اور اگراب عورت شوہر کی اطاعت نہ کرے تو کیا یہ شوہر کی نافرمانی سے قبل اللہ و رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی نہیں ہوگی؟ اگر ہے تو پھر عورت کو دوزخ کی وعید سے کون بچا سکتا ہے؟ اللہ تعالیٰ نے عورت کو شوہر کی اطاعت کا پابند کیا ہے: فَاِنْ اَطَعْنَکُمْ فَلااَا تَبْغُوْا عَلَیْہِنَّ سَبِیْلااًاط اِنَّ اللّٰهَ کَانَ عَلِیًّا کَبِیْرًا (النساء) اللہ کے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے شوہر کی اطاعت کا عورت کو پابند کیا ہے فرمایا ! جو عورت پانچ نمازیں پڑھے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی عزت و عصمت کی حفاظت کرے، اپنے شوہر کی اطاعت کرے، وہ جس دروازے سے چاہے گی جنت میں داخل ہو جائے گی۔ (مسند احمد) فرمایا بہترین عورت تو وہی ہے جو خاوند کو خوش کردے، اس کی اطاعت کرے اور اپنے نفس و مال میں اس کی خلاف ورزی نہ کرے جسے وہ ناپسند کرے۔ (نسائی) فرمایا کہ شوہر کی نافرمان عورت کی نماززقبول نہیں ہوتی۔ (الترغیب و الترہیب) لہٰذا شوہر کی اطاعت سے اعراض درحقیقت احکام الٰہی سے اعراض ہے اور یہ بد عملی موجب جہنم ہے۔باقی رہا کہ اس طرح وہ نیکی کم کریں گی۔ اللہ سے دور ہوں گی… وغیرہ وغیرہ۔ تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ جناب دینی علوم سے بالکل ہی بے بہرہ ہیں اور امام الضلالة بنے ہوئے ہیں۔ کیا انہیں اتنا بھی نہیں معلوم کہ دعوت دین کے دو ہی پہلو ہیں انذار و تبشیر یا دوسرے لفظوں میں ترغیب و ترہیب۔ اور عورتوں کے معاملے میں بھی قرآن و سنت کے دلائل ہر دو طریقوں سے وارد ہوئے ہیں ۔ زیرِ نظر حدیث میں انذار و ترہیب ہے اور یہ اصلاح کا ایک انداز ہے
Flag Counter