Maktaba Wahhabi

9 - 69
مجید کو بھی اپنے خود ساختہ مسموم نظریات کے لئے تختہ مشق بنانے سے گریز نہیں کرتے ایسے لوگوں میں جہاں سرسید احمد، عبداللہ چکڑالوی، غلام احمد پرویز، مرزا غلام احمد قادیانی قابل ذکر ہیں وہاں احوال واقعی اور گزرتے ایام میں جاوید احمد غامدی اور ان کے المورد اور اشراق کے رفقاء خصوصاً سامنے آرہے ہیں جو کھلے لفظوں میں تو احادیث و سنت کا انکار نہیں کرتے مگر حقیقتاً اسے عضو معطل بنا کر رکھ دیا ہے۔ اور اس سے بڑھ کر فکر گمراہی کیا ہوگی کہ قرآن کی تفسیر و توضیح کی سب کو اجازت ہے اگر نہیں تو اس پیغمبر اسلام کو نہیں جس کے دل اطہر پر یہ قرآن مجید نازل ہوا ہے۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ کا مصداق بننے والے مولانا حافظ ابوخالد ابراہیم المدنی ہیں جن کے بارے میں کافی دنوں سے دلوں کو پریشان کر دینے والی خبروں سے کراچی کی فضا مکدر ہو رہی تھی اور پھر یہ خبر بھی سانحہ بن کر اہل توحید پر گری کہ موصوف نام نہاد مدنی مصلح بنتے بنتے افکارِ اغیار و تہذیب غربی کے دلدادہ ہو گئے ہیں اور اپنے خود ساختہ شہوت پرستانہ نظریات کے لئے بہت سی احادیث کو تختہ ستم بنا بیٹھے ہیں صرف یہی نہیں بلکہ قرآن مجید کو معیار اول قرار دیتے دیتے اسے اپنا ہتھیار بے بدل بھی بنا بیٹھے ہیں کہ جب چاہا جیسے چاہا اسے توڑ مروڑ کر مغربی تہذیب کا لبادہ اُڑھا دیا۔ انا لله و انا الیہ راجعون۔ موصوف کی تصنیف امراة القرآن کے مطالعہ سے یہ بات بالکل واضح سمجھ آتی ہے کہ جناب بالکلیہ کھسک گئے ہیں یا پھر عورت فوبیا کا شکار ہو کر فکر آخرت و خوف الٰہی سے غافل ہو چکے ہیں اسی لئے اس تصنیف میں جابجا محدثین عظام پر کیچڑ اچھالنے کے ساتھ ساتھ صحیح احادیث کا بھی انکار کیا ہے جس کی جرأت سوائے شہوت کے دلدادہ اور گمراہ کن نظریات کے حامل شخص کے سوا کوئی نہیں کر سکتا۔ بہرحال موصوف کی تصنیف کے مخصوص ابواب پر مختصراً تحقیقی تبصرہ پیش خدمت ہے اُمید ہے احبابِ خرد و دانش دل کی کشادگی کے ساتھ مطالعہ فرمائیں گے۔ اللہ تعالیٰ اس تحریر کو لوگوں کی رُشد و ہدایت کا باعث بنائے آمین۔ کتبہ: عبدالوکیل ناصرؔ اللھم ارنا الحق حقا وارزقنا اتباعہ وارنا الباطل باطلا و ارزقنا اجتنابہ و صلی اللّٰه علی نبینا محمد و علی آلہ و صحبہ و اھل طاعتہ اجمعین
Flag Counter